آسٹریلیا کی ایک اور جیت
23 جنوری 2011سات ایک روزہ میچوں کی سیریز کے سلسلے میں سڈنی میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں آسٹریلوی ٹیم کی کامیابی کی بدولت میزبان ٹیم نے اس سیریز میں تین صفر کی سبقت حاصل کر لی ہے۔
انگلش کپتان اینڈریو سٹراؤس نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا لیکن ایک مرتبہ پھر بلے باز جاندار کھیل کا مظاہرہ نہ کر سکے۔ اگرچہ ون ڈاؤن بلے باز جوناتھن ٹروٹ نے چوراسی رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تاہم دوسری طرف سے وکٹیں گرتی رہیں۔
انگلینڈ کی طرف سے دیگر نمایاں بلے بازوں میں رائٹ نے بتیس جبکہ مورگن نے تیس رنز بنائے۔ انگلش ٹیم مکمل پچاس اوورز نہ کھیل پائی اور اڑتالیس اوورز میں تمام ٹیم 214 کے مجموعی سکور پر ڈھیر ہو گئی۔ آسٹریلوی بولروں نے اچھی لائن لنتھ اختیار کی، جس کی وجہ سے انگلش بلے باز سنبھل نہ پائے۔ بریٹ لی نے تین جبکہ ڈورتھی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
جب آسٹریلیا نے ایک آسان ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ٹاپ آرڈر ایک مرتبہ پھر لڑکھڑا گیا۔ شین واٹسن نو، مارش چھ، کلارک نو جبکہ کیمرون وائٹ سات کے انفردی سکور پر پویلین لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔ اس دوران اوپنر ہیڈن نے کچھ مزاحمت ضرور دکھائی لیکن وہ بھی 54 کے سکور پر آؤٹ ہو گئے۔
اس ڈرامائی صورتحال میں تمام تر ذمہ داری مائیک ہسی کے بھائی ڈیوڈ ہسی کے کندھوں پر آن گری اور انہوں نے محتاط اور دلکش بلے بازی کی بدولت ٹیم کی لاج رکھی۔ انہوں نے ایک چھکے اور چھ چوکوں کی مدد سے 89 گیندوں پر 68 رنز بنائے۔
اس دوران سٹیون سمتھ نے ہسی کا ساتھ دیا اور دونوں نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 68 رنز جوڑے۔ لیکن سمتھ چھبیس رنز بنا کر اس نازک وقت پر آؤٹ ہو گئے، جب آسٹریلیا کا سکور صرف 163 تھا۔ انگلش بولروں کی امید ایک مرتبہ پھر جاگی لیکن ہسی اور ہیسٹنگ نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 52 رنز بنا کر انگلینڈ کی تمام تر امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ آسٹریلیا نے 215 رنز کا ہدف چھالیس اوورز میں ہی عبور کر لیا۔
سات میچوں کی سیریز کے سلسلے میں چوتھا میچ چھبیس جنوری کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔ اس وقت آسٹریلیا کو تین صفر سے سبقت حاصل ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عصمت جبیں