1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کا کیا بنے گا؟ یورپ بھر میں ہلچل

عابد حسین28 جون 2015

30جون تک انٹرنیشنل قرض دہندگان کے ساتھ مالیاتی پیکج کی شرائط پر کوئی معاہدہ نہ کرنے پر یونان دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب یونانی پارلیمان نے وزیراعظم کی بیل آؤٹ پیکج کی شرائط پر ریفرنڈم کروانے کی تجویز منظور کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Focm
یونانی وزیراعظم الیکسس سپراستصویر: Reuters/Y. Behrakis

یونان کو قرضے دینے والے تین بڑے اداروں میں یورپی مرکزی بینک (ECB) بھی شامل ہے، جس کے اتوار اٹھائیس جون کو منعقدہ ایک اہم اجلاس میں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ منگل تیس جون کے بعد یونانی بینکوں کو ہنگامی مالیاتی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے یا نہیں۔

فرانس کے وزیراعظم مانویل والس نے کہا ہے کہ یورپی مرکزی بینک کو یونانی بینکوں کی ہنگامی امداد کا سلسلہ بند نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اِس سے یونانی عوام کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ ہو گا۔ فرانسیسی وزیراعظم کا بیان اپنی جگہ پر مگر یورپی مرکزی بینک (ECB) کے انتظامی بورڈ کے سابق ممبر لورینزو بینی سماگی کا کہنا ہے کہ ای سی بی کے پاس اختیار ہے کہ وہ یونانی بینکوں کے لیے اضافی اور ہنگامی زری تعاون روک دے۔ اٹلی سے تعلق رکھنے والے بینی سماگی نے اپنے ملک کے مشہور روزنامے کوریئر ڈیلا سیرا میں چھپنے والے کالم میں لکھا ہے کہ اگلا ہفتہ یونانی بینکوں کے صارفین کے لیے انتہائی ڈرامائی ہونے کا امکان ہے اور جب وہ بینکوں میں اپنی رقوم نکلوانے کے لیے جائیں تو انہیں انکار کا سامنا ہو سکتا ہے۔ سماگی کا خیال ہے کہ جو بےیقینی اِس وقت یونان پر چھائی ہوئی ہے، اُس کے تناظر میں ای سی بی یونانی بینکوں کے لیے سیال مالی تعاون (Liquidity) ختم کر سکتا ہے۔

اگر ایک طرف جرمنی کے وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے موجودہ صورت حال کی ذمہ داری یونانی قیادت پر ڈال رہے ہیں تو اُن کے بائیں بازو کے فرانسیسی ہم منصب مشیل ساپاں (Michel Sapin) کا کہنا ہے کہ یونان یورو زون کا رکن ہے اور یورپ کا حصہ رہے گا۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ کی کمیٹی کے سربراہ ژیرون ڈائسل بلُوم کا کہنا ہے کہ ابھی یونان کے ساتھ بات چیت کا عمل مکمل نہیں ہوا اور کئی دوسرے پہلوؤں کو بھی زیرغور لائے جانے کا امکان ہے۔

Griechenland Athen Parlament Debatte Referendum Tsipras
پارلیمنٹ میں اراکین الیکسس سپراس کی تقریر کا خیر مقم کر رہے ہیںتصویر: Reuters/A. Konstantinidis

ایسا محسوس کیا گیا ہے کہ یونان کے حساس مالی معاملے کو جس انداز میں سیاسی رنگ دیا جا چکا ہے، اُس پر یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے میں پس و پیش کر رہے ہیں۔ اسی طرح یورپی لیڈران بھی یورو زون کے وزراء کے فیصلے کو منسوخ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کے سربراہ ڈونلڈ ٹُسک نے یونین کے دو سابقہ اجلاسوں میں لیڈران پر واضح کیا کہ وہ یونین کو ایک رکھنے کی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔ آج اتوار کے روز بھی انہوں نے ٹویٹ کیا کہ یونان یورو زون کا رکن ہے اور ہر صورت میں رہے گا۔

یورپی لیڈران کی ممکنہ پیشکش کے جواب میں یونانی وزیراعظم کے ریفرنڈم کروانے کے اعلان پر حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یورو زون کے ایک اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے کہا کہ سپراس ذہنی طور پر الجھ کر رہ گئے ہیں جبکہ یورپی لیڈران نے اُن کے لیے ہر ممکن اقدام تجویز کرنے کی کوشش کی ہے۔

ہفتے کے روز یورو زون کے وزرائے خزانہ کے ایک اہم اجلاس میں یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکج میں کسی بھی قسم کی توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس میٹنگ کے حوالے سے آسٹریا کے وزیر خزانہ ہانس ژورگ شیلنگ کا کہنا ہے کہ یہ تمام فریق پوکر (جوا) کھیل رہے ہیں اور پوکر میں شکست کے امکان کو بھی مدِنظر رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ یہ بھی واضح ہوا ہے کہ یورپی یونین کے بیشتر لیڈران یونان کی رکنیت قائم رکھنے کے حامی ہیں۔