1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا

22 جون 2018

یورو زون کے وزرائے خزانہ نے طویل بحث مباحثے کے بعد یونان کے لیے گزشتہ آٹھ سال سے جاری امدادی پیکج ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یونان کو قرضوں کی واپسی کے عمل میں سہولت اور نقد رقوم کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/304Ze
Symbolbild Wirtschaftliche Situation in Griechenland
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Fotis Plegas

انیس رکنی یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کے حوالے سے کچھ شرائط بھی طے کی ہیں۔ یونان کو پندرہ بلین یورو کی آخری قسط ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یونان کو اس کے ذمے واجب الادا چند مخصوص قرضوں کی واپسی کے لیے دس سال تک چھوٹ بھی دی جائے گی۔

یورپی یونین کے کمشنر برائے اقتصادی امور پیئر موسکوویچی نے کہا، ’’یہ کوئی معمول کی بات نہیں ہے بلکہ یہ انتہائی خاص اور تاریخی موقع ہے۔ آج یونان کا مالیاتی بحران ختم ہو گیا ہے۔‘‘ اسی طرح یورو گروپ کے سربراہ ماریو سینتینو نے کہا، ’’ہم ایک پیچیدہ اور مشکل معاملے کا بہت آسان حل نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔‘‘

اس کے جواب میں یونانی وزیر خزانہ ایف کلیدس ساکالوتوس نے کہا کہ پہلے سے لگائے گئے اندازوں سے کچھ وقت زیادہ لگا مگر تمام معاملات احسن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچے ہیں۔

Griechenland Debatte über Namenstreit mit Mazedonien im Parlament in Athen
تصویر: Reuters/C. Balkas

اس طرح 2010ء کے بعد یونان کے لیے تیسرا بیل آؤٹ پیکج اپنی تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ اس دوران یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ یونان اقتصادی اصلاحات کے اپنے منصوبوں پر بھی کاربند رہے۔

یونان کو ان آٹھ برسوں کے دوران تین مختلف بیل آؤٹ پیکجز دیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 275 ارب یورو بنتی ہے۔ اگر یونان سے وقت پر یہ مالی تعاون نہ کیا جاتا، تو اس کے یورو زون سے نکلنے کے امکانات پیدا ہو گئے تھے۔ دس سال قبل ایتھنز اور یورپی یونین  کے مابین شدید تناؤ بھی پیدا ہو گیا تھا۔

بیس اگست کو ختم ہونے والے آخری امدادی پیکج کی منظوری 2015ء میں دی گئی تھی۔ اس پیکج کو یونان میں تقریباً ڈھائی سو مختلف اصلاحات سے مشروط کیا گیا تھا۔ امید کی جا رہی ہے کہ بیس اگست کے بعد یونان دوبارہ سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔