1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کا فرانس کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

30 ستمبر 2010

یورپی یونین نے روما شہریوں کو ملک بدر کرنے پر فرانس کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم یہ بھی کہا ہے کہ روما باشندوں کو پسماندہ یورپی ریاستوں میں بھیجتے ہوئے امتیازی رویہ اختیار کرنے کے ثبوت دستیاب نہیں۔

https://p.dw.com/p/PQDS
فرانس سے نکالے گئے روما شہریتصویر: picture alliance/dpa

پیرس حکام نے اس معاملے پر پائی جانی والی تشویش کی وضاحت کا عندیہ دیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں امتیازی رویہ روا رکھے جانے سے متعلق تفتیش نہ کرنے کے یونین کے فیصلے کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔

دوسری جانب یورپی یونین کے فیصلے سے فرانس کو مزید وقت مل گیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد غیرقانونی روما تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کا دفاع کر سکے۔ فرانس نے گزشتہ کچھ عرصے میں ان شہریوں میں سے بیشتر کو رومانیہ بھیجا ہے جبکہ ان کے کیمپ ختم کر دیے ہیں۔

یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف Viviane Reding نے خبررساں ادارے اے پی کے ساتھ انٹرویو میں کہا، ’یورپی کمیشن نے آج (بدھ کو ) فرانس کے خلاف ضابطے کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

یورپی یونین نے کہا ہے کہ فرانس نے دو ہفتے کے دوران نقل و حرکت پر آزادی کے قانون پر عملدرآمد نہ کیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔ یورپی کمیشن کے 27 کمشنروں نے بند کمرے میں طویل دورانیے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد اس حوالے سے دو صفحات پر مشتمل ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں روما شہریوں کی ملک بدری پر فرانس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

Viviane Reding Vizepräsidentin EU-Kommission
یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف ریڈنگتصویر: DW

بیان میں کہا گیا، ’کمیشن یہ سمجھتا ہے کہ فرانس نے ابھی تک نقل و حرکت پر آزادی کی ہدایات کو اپنے قانون کا حصہ نہیں بنایا، جس سے یہ حقوق مؤثر اور شفاف طور پر دکھائی دے سکیں۔‘

فرانس کو جواب داخل کرنے کے لئے 15اکتوبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔ ایسا نہ کرنے پر اسے باقاعدہ نوٹس بھیج دیا جائے گا، جس سے یہ معاملہ یورپی عدالت برائے انصاف میں پہنچ جائے گا۔ یہ نکتہ بھی اہم ہے کہ ایسے معاملات کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی روایت موجود ہے۔

فرانس کے صدر نکولا سارکوزی کی ہدایت پر روما شہریوں کے خلاف شروع ہونے والی کارروائیوں کو بین الاقوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف نے حال ہی میں فرانس میں ان کارروائیوں پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے ان حالات کو دوسری عالمی جنگ کی صورت حال کے مساوی قرار دیا تھا، جس پر پیرس حکام نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں