1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی معیاری وقت کی تبدیلی کا نظام ختم کر دیا جائے گا، یُنکر

مقبول ملک ریبیکا شٹاؤڈن مائر
31 اگست 2018

یورپی کمیشن کے صدر یُنکر کے مطابق وسطی یورپ میں ہر سال دو بار معیاری وقت کی تبدیلی کا موجودہ نظام ختم کر دیا جائے گا۔ اس فیصلے سے قبل یورپی یونین کے شہریوں کی بہت بڑی اکثریت نے اس نظام کے خاتمے کی حمایت کر دی تھی۔

https://p.dw.com/p/345eG
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Kahnert

اب تک مروجہ ’ٹائم سسٹم‘ کے مطابق مغربی یورپ میں ہر سال معیاری وقت دو بار تبدیل ہوتا ہے۔ ایک بار مارچ کے اواخر میں جب موسم گرما کا معیاری وقت شروع ہوتا ہے اور تمام گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی جاتی ہیں اور دوسری بار اکتوبر کے اواخر میں جب موسم سرما کے معیاری وقت کا آغاز ہوتا ہے۔ یورپی معیاری وقت میں تقریباﹰ ششماہی بنیادوں پر تبدیلی کا یہ نظام کافی عرصے سے متنازعہ ہے۔

اس سال فروری میں یورپی پارلیمان نے یورپی کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ اس نظام پر عمل درآمد جاری رکھنے کے فوائد کیا ہیں اور اس میں ممکنہ تبدیلی کے منفی اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔ اس یورپی پارلیمانی مطالبے کے بعد یورپی کمیشن نے پوری یورپی یونین میں عوامی سطح پر چار جولائی سے 16 اگست تک ایک آن لائن سروے بھی کرایا تھا۔

اس سروے میں 4.6 ملین یورپی شہریوں نے حصہ لیا تھا اور ان میں سے 80 فیصد سے زائد نے کہا تھا کہ گرمیوں اور سردیوں میں یورپ کے مختلف معیاری اوقات کا نظام ختم کر دینا چاہیے۔

Infografik Zeitzonen EU EN

اس بارے میں یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود یُنکر نے جمعہ اکتیس اگست کو اعلان کیا کہ اب تک 28 رکنی یورپی یونین میں ہر سال گھڑیاں پہلے ایک گھنٹہ آگے اور پھر ایک گھنٹہ پیچھے کر دینے کا موجودہ نظام جلد ہی ماضی کا حصہ بن جائے گا۔

یُنکر نے جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ یورپی کمیشن اس بارے میں اپنا حتمی سرکاری فیصلہ آج اکتیس اگست ہی کو کر لے گا۔

انہوں نے کہا، ’’یونین نے اپنی تاریخ کا جو بہت بڑا عوامی سروے کرایا، اس میں کئی ملین شہریوں نے حصہ لیا اور اس بات کا مطالبہ کیا کہ توانائی کی بچت کے لیے اور دن کی روشنی کو زیادہ بہتر طور پر استعمال کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا معیاری وقت (موجودہ نظام کے تحت موسم سرما میں یورپ کا معیاری وقت) ختم کیا جانا چاہیے اور پورا سال وسطی اور مغربی یورپ کا معیاری وقت گرمیوں کا موجودہ اسٹینڈرڈ ٹائم ہی رہنا چاہیے۔‘‘

یُنکر نے کہا کہ یورپی کمیشن اپنے فیصلوں میں عوام کی زیادہ سے زیادہ براہ راست شمولیت کا خواہش مند ہے، اس لیے: ’’لوگ اگر چاہتے ہیں تو ہم ایسا ہی کریں گے۔‘‘

جرمنی میں توانائی کی بچت کے لیے موسم گرما اور سرما کے مختلف معیاری اوقات کا نظام 1980ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ یونین کی رکن کئی دیگر ریاستوں میں یہ نظام 1980ء سے بھی پہلے سے رائج ہے۔ اس نظام کے تحت یورپی یونین میں ہر سال ایک دن 23 گھنٹے کا ہوتا تھا اور ایک دن 25 گھنٹے کا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہو گا اور سبھی دنوں کا دورانیہ 24 گھنٹے ہوا کرے گا۔

یورپی کمیشن کے اس بارے میں فیصلے کے بعد پہلے یورپی پارلیمان کو ایک نیا قانون منظور کرنا پڑے گا اور پھر یونین کی تمام رکن ریاستوں کو بھی اپنے اپنے طور پر اس نئے قانون کی توثیق کرنا ہو گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید