یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کا پہلا سیمی فائنل: جرمنی بمقابلہ ترکی
25 جون 2008جرمنی اور ترکی کے درمیان سوئٹزر لینڈ کے شہر بازل میں کھیلے جانے والے سیمی فائنل کے نتیجے پر یہاں جرمنی میں جرمن اور ترک آباد کار تناؤ کا شکار ہیں۔ ایسے امکانات بہت کم ہیں کہ ترکی کے ہارنے کے بعدمختلف مقامات پر کوئی ہنگامہ ہو یا جرمن فٹ بال ٹیم کے جیتنے کی خوشی میں جرمن باشندے ترکوں پر آوازے کسیں یا اُنہیں نشانہ بنائیں۔ اِس صورت حال سے قطع نظر سبھی ٹینس ہیں۔
ترکی کھلاڑیوں کے زخمی اور زرد کارڈ کے تناظر میں معطلی پر بھی ترک شائقین قدرے متفکر دکھائی دیتے ہیں۔ اکثر کا کہنا ہے کہ ترک فٹ بال ٹیم پہلی بار کسی بین الاقوامی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل مرحلے تک پہنچی ہے اور یہی بہت ہے، اِس سے زیادہ معجزہ ہو سکتا ہے۔
ترکی قومی فٹ بال ٹیم کے کوچ اور میدان میں اُترنے والےکھلاڑی بھی خاصے دباؤ میں ہیں کیونکہ انجریز اور زرد کارڈ کی وجہ سے کُل نو کھلاڑی سیمی فائنل میں کھیلنے سے محروم ہیں۔ ترک کوچ کا کہنا ہے کہ کچھ انجری کے شکار کھلاڑی محدود وقت کے لئے میدان اتارنے کا خطرہ لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔ ترک کوچ کے مطابق ایسے میں ایک نیا کیپر ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہےکیونکہ کھلاڑیوں کی دستیابی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترکی کےہونہار کھلاڑی نہاد اپنی ران کی چوٹ کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف جرمن فٹ بال ٹیم کےکپتان مشائیل بالاک نےکہا ہے کہ وہ ترکی کےخلاف سیمی فائنل کو آسان نہیں سمجھ رہے اور میج کے دوران سخت مزاحمت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
جرمن قومی کوچ ژوآخیم لُوئیو نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مڈ فیلڈر ٹورسٹن فرنگز اپنی پسلی کی شدید جوٹ کے باوجود سیمی فائنل کھیل سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں فرنگز نے پریکٹس شروع کردی ہے۔
جرمنی کی جانب سے فارورڈ کھلاڑیوں کلوزے اور پوڈولسکی کاموومنٹس ترک گول کیپر کے لئے پریشانی
پیدا کرسکتی ہیں۔
جرمنی اور ترکی کی فٹ بال ٹیمیں اب تک ایک دوسرے خلاف سترہ بار میچ کھیل چکی ہیں جن میں جرمن ٹیم گیارہ میچوں میں فتح مند رہی۔ صرف تین میچوں میں اُس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ تین میچوں میں ترک فٹ بال ٹیم ناقابلِ شکست رہی اور دو میچوں میں اُس کو جیت نصیب ہوئی۔
جرمن ٹیم اِس سے پہلے بھی پانچ مرتبہ سیمی فائنل مرحلے تک پہنچ پائی ہے۔ اور اِن میں چار میں جیت حاصل کرتے ہوؤے فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ ایک سیمی فائنل جس میں جرمن فٹ بال ٹیم ہاری وہ سن اُنیس سو اٹھاسی کا تھا جب مغربی جرمنی نے ہالینڈ سے میچ ہارا تھا۔
ترکی کا یہ پہلا یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کا سیمی فائنل ہے۔ اِس سے پہلے ترک فٹ بال ٹیم سن دو ہزار دو کےعالمی کپ کے سمی فائنل میں پہنچی تھی ۔تب وہ برازیل کی ٹیم سےہار گئی تھی۔ جرمنی اور ترکی کی فٹ بال ٹیموں کےدرمیان سیمی فائنل بُدھ کے روز سوئٹزر لینڈ کے شہر بازل کے سینٹ جیکب سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اِس سٹیڈیم میں پینتالیس ہزار دو سو شائقینِ کھیل کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔