1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں کورونا: پابندیاں سخت، بعض ملکوں میں جزوی لاک ڈاؤن

14 اکتوبر 2020

فرانس، برطانیہ، جرمنی اور اٹلی میں پابندیاں سخت جبکہ نیدرلینڈز اور چیک ریپبلک میں حکام نے پھر سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3jv1N
Niederlande Coronavirus | Teil-Lockdown
تصویر: Paulo Amorim/VWPics/Imago Images

نیدرلینڈز میں چار ہفتوں کے لیے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا جارہا ہے۔ بدھ کی شام سے ریستوراں، بارز اور حشیش کے کیفے بند ہوں گے اور صرف وہ کاروبار کھلے ہوں گے، جہاں سے لوگ کھانے پینے کی چیزیں خود آ کر لے جائیں یا پھر گھروں پر منگوا لیں۔

اس دوران تیرہ سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے گھر سے باہر ہر وقت ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ رات کو آٹھ بجے کے بعد فوڈ سٹورز سے شراب کی فرخت پر پابندی ہوگی۔ تاہم فی الحال حکومت نے اسکولوں اور پبلک ٹراسپورٹ کو کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکام کے مطابق یہ مشکل فیصلے ہیں لیکن ملک میں انفیکشن ریٹ کے مد نظر اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں۔ حکومت کے مطابق اگر یہ اقدامات مؤثر ثابت نہ ہوئے تو حکومت کو مستقبل میں مزید سختیاں کرنا پڑ سکتی ہیں۔

 نیدرلینڈز میں کورونا کیسز میں ساٹھ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ایک ہفتے کے دوران 44 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ منگل کو ایک دن کے دوران 7400 نئے کیسز سامنے آئے۔

ادھر چیک ریپبلک میں بھی حکام نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے تین ہفتوں کے لیے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران، اسکول، ریستوراں، بارز اور کلب بند رہیں گے۔ عوامی مقامات پر شراب نوشی کی ممانعت ہو گی اور ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

Frankreich Corona Maßnahmen ARCHIV
تصویر: Eco Clement/UPI Photo/Imago Images

فرانس

یورپ کے کئی شہروں میں کیسز کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں حکام کے مطابق ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں اگلے ہفتے سے بستر کم پڑ سکتے ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے حالیہ ہفتوں میں سماجی فاصلوں سے متعلق کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ اس ہفتے حکومت پابندیاں مزید سخت کرنے جا رہی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق نئے اقدامات میں پیرس سمیت کورونا سے متاثرہ دیگر 'ہاٹ اسپاٹس‘ میں شام کا کرفیو نافذ کیا جا سکتا ہے۔

جرمنی

جرمنی میں کیسز روز بہ روز بڑھتے جا رہے ہیں۔ منگل کو ایک دن کے دوران 5132 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ اپریل کے بعد ملک میں ایک دن کے دوران یہ نئے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

Berlin | Angela Merkel bei Verleihung des Integrationspreises
تصویر: Kay Nietfeld/Reuters

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جرمنی اور یورپ میں صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ وبا کی روک تھام کے لیے وہ بدھ کو جرمنی کی سولہ وفاقی ریاستو ں کے منتخب وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ایک اجلاس مین شرکت بھی کر رہی ہیں۔

خیال ہے کہ اس میں حالات کے پیش نظر مزید نئے ضابطے متعارف کرانے پر غور ہوگا۔ 

برطانیہ

برطانیہ میں بھی وائرس کے پھیلاؤ پر پریشانی بڑھ رہی ہے۔ وزیرا عظم بورس جانسن حزب اختلاف کی طرف سے تنقید کی زد میں ہیں۔ برطانوی حکومت نے بدھ سے انگلینڈ کو کورونا کیسز کی تعداد کے حساب سے رسک کے تین درجوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اس نظام کے تحت جن علاقوں میں کیسز زیادہ ہیں، وہاں پابندیاں زیادہ سخت ہوں گی اور جہاں کورونا کم ہے، وہاں نرمی ہوگی۔

England London | Coronavirus: Einkaufsstraße
تصویر: AFP via Getty Images

انگلینڈ کے بیشتر حصے اس وقت سختیوں سے مبرا ہیں، تاہم شمالی اور وسطی انگلینڈ کے بعض شہروں میں کورونا کے باعث پابندیاں سخت کی گئی ہیں۔ ان میں لیورپول شہر سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں حکام نے ایسے تمام پبلک ہاؤسز اور بارز بند کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں کھانا نہیں بنایا جاتا۔

اٹلی

اٹلی میں ایک دن کے اندر 6000 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد حکومت نے نئے حفاظتی احکامات جاری کر دیے ہیں۔

منگل کو حکومت نے عوامی مقامات پر لوگوں کے ملنے جلنے، اسکول، اسپورٹس اور ریستورانوں سے متعلق نئی ہدایات جاری کیں۔

حکام نے نجی محفلوں  کے انعقاد پر بھی پابندی لگا دی ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ گھروں پر ملاقات کے دوران بھی چھ سے زیادہ لوگ  جمع نہ ہوں۔

 

ش ج، م م (ایجنسیاں)