1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو کو مستحکم بنانے کے لئے یورپی رہنماؤں کی کوششیں

9 مئی 2010

یورپی یونین کے وزرائے خزانہ اتوار کو ایک اہم ملاقات کے دوران یورپی کرنسی یورو کو مستحکم بنانے کےلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کر رہےہیں۔

https://p.dw.com/p/NJaR
یورپی یونین کے سربراہ ہیرمن فان رومپوئےتصویر: AP

یوروکو خطرات سے باہر نکالنے کی غرض سے یورپی رہنما مسلسل مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں اوراسی لئے ہفتے کے دن کئی یورپی رہنماؤں نے اچانک ہی دوسری عالمی جنگ کی یادگاری تقریبات میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔

فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اوراطالوی وزیراعظم سلویو بیرلسکونی نے کہا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں روس میں منعقد ہو رہی ان خصوصی تقریبات میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ تاہم جرمن چانسلرانگیلا میرکل اپنےطے شدہ پروگرام کے مطابق ماسکو میں ان تقریبات میں شریک ہو رہی ہیں۔

Flash-Galerie Schokolade
تصویر: picture-alliance/dpa

سلویو بیرلسکونی نے کہا ہے کہ یورو زون اس وقت ’ہنگامی صورتحال ‘ سے دوچار ہے۔ یورپی رہنماؤں کی کوشش ہے کہ پیر کو مالیاتی منڈیوں کے کھلنے سے پہلے ہی یورو کومستحکم بنانے کے لئے مؤثراقدامات کرلیں۔

یونان کے حالیہ مالی بحران کی وجہ سے اس وقت تمام یورو زون کو خطرات لاحق ہیں۔ اگرچہ یونان کے لئے مالی امدادی پیکیج تیارکرلیا گیا ہے تاہم اس غیر معمولی امدادی پیکیج سے جڑے دیگر مسائل کی وجہ سے یورپی رہنما ایک دم چوکنے ہو گئے ہیں۔ برسلز میں ہوئی یورو زون کی ایک ہنگامی سمٹ میں سولہ رکن ممالک کے رہنماؤں نے یورو کے پائیدار استحکام کے لئے ایک باضابطہ نظام بنانے پرزور دیا ہے۔

یورپی یونین کے سربراہ ہیرمن فان رومپوئے نے کہا ہے کہ یورو زون کے اس غیر معمولی صورتحال سےدوچار ہونے کے بعد یورپی کمیشن رکن ممالک کے لئے مالیاتی نظام بنانے کی تجویز پیش کر رہی ہے، یہ تجویز اتوار کو منظر عام پر لائی جا رہی ہے۔ بعد ازاں یورپی یونین کے وزرائے خزانہ اتوار کی دوپہر کو اس تجویز پر غور کریں گے۔ جرمن چانسلر میرکل نے کہا ہے کہ مالیاتی نظام میں نگرانی سے مالی منڈیوں میں یورو کے بارے میں قیاس آرائیاں دم توڑ جائیں گی۔

Nicolas Sarkozy Angela Merkel Eu-Gipfel Brüssel Belgien 2010 Finanzkrise Griechenland
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزیتصویر: AP

دریں اثناء فن لینڈ کے وزیر اعظم Matti Vanhanen نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں کہا ہے کہ :’’ یونان کے مالی بحران نے ہمیں احساس دلا دیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن کس حد تک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اب سبق سیکھ لینا چاہئے۔

یورو زون نے ابھی گزشتہ اتوار کو ہی یونان کے مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے ایک سو دس بلین یورو کا امدادی پیکیج منظور کیا ہے۔ اس اعلان کے بعد فوری طور پر یورو کی قدر میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ مالی منڈیوں میں یہ اندیشہ پایا جاتا ہے کہ یونان کے بعد شاید اسپین اور پرتگال بھی اپنی اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لئے کسی ایسے ہی امدادی پیکیج کی درخواست کر سکتے ہیں۔

دوسری طرف یورپی کمیشن نے ایسے تیرہ ممالک کے خلاف باقاعدہ کارروائی شروع کر دی ہے جن کا بجٹ خسارہ یونین کی طرف سے مقرر کی گئی حد سے زیادہ ہے۔ ان ممالک میں جرمن بھی شامل ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں