ہنگامہ آرائی کے متاثرین کے لیے لندن حکومت کا امدادی منصوبہ
12 اگست 2011برطانوی انشورنش کمپنیوں کی ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ مختلف شہروں میں ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کی کارروائیوں میں دو سو ملین پاؤنڈ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ قبل ازیں نقصانات کا حجم اس سے نصف بتایا گیا تھا۔
لندن حکومت نے امدادی اقدامات کے لیے مختص رقم کا اعلان تو نہیں کیا، لیکن خبر رساں ادارے روئٹرز نے اخبارات میں شائع رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانیہ میں ٹیکس دہندگان پر ایک سو ملین پاؤنڈ کا بوجھ پڑ سکتا ہے۔
برطانوی شہروں میں ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کے سلسلے کا آغاز ویک اینڈ پر لندن سے ہوا تھا۔ پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کے بعد ہفتہ کی شام ٹوٹن ہیم کے علاقے میں ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس دوران شرپسند عناصر نے پولیس کی گاڑیوں، ایک بس اور بعض عمارتوں کو نذر آتش بھی کیا۔
ڈیوڈ کیمرون نے جمعرات کو پارلیمنٹ سے خطاب میں 1886ء کے اس قانون کا حوالہ دیا، جس کے تحت انشورنس کمپنیاں فسادات کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کی مد میں ہونے والے کچھ اخراجات پولیس پر ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ہنگاموں کے حوالے سے یہ قانون نافذ ہو گا اور حکومت اس مقصد کے لیے فنڈز میں کمی کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا: ’’حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پولیس کے پاس فنڈز ہوں، جو جائز دعووں پر خرچ کیے جا سکیں۔‘‘
برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ دعوے داخل کرنے کی حتمی تاریخ چودہ دِن سے بڑھا کر بیالیس دن کر دی گئی ہے۔
فسادات کے ایکٹ کے تحت انشورنس رکھنے والے تاجر یا کاروباری ادارے اور شہریوں کے ساتھ ساتھ ہنگاموں کے نتیجے میں دعووں کا سامنا کرنے والی انشورنس کمپنیاں پولیس سے جزوی معاوضہ حاصل کر سکتی ہیں۔
اس قانون کے تحت حکومتی فنڈ سے صرف جائیداد کو پہنچنے والے نقصان کے لیے رقم دی جا سکتی ہے جبکہ کاروباری نقصان بھرنے کی ذمہ داری انشورنس کمپنی کی ہے۔
شہریوں کے کاروبار کی بحالی کے لیے لندن حکومت بیس ملین پاؤنڈ کی سپورٹ اسکیم شروع کر رہی ہے۔ حکومت بعض معاملات میں ٹیکسوں کی ادائیگی بھی مؤخر کرے گی۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق