1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ہندو جہادی‘ بھی ٹرمپ کے لیے پوجا پاٹ کر رہے ہیں: بھارتی تجزیہ کار وجے کُمار

9 نومبر 2016

امریکی صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ امریکا میں آباد جنوبی ایشیائی باشندوں کی ایک ان نتائج سے کیا توقعات اور امیدیں وابستہ ہیں؟ یہ جاننے کے لیے ڈی ڈبلیو اُردو مختلف امریکی ریاستوں اور شہروں میں آباد جنوبی ایشیاء سے تعلق رکھنے والے ماہرین و مبصرین سے رابطے میں ہے۔

https://p.dw.com/p/2SNf4

پرنسٹن، نیو جرسی میں کئی عشروں سے آباد سماجی اور اقتصادی امور کے ماہر وجے کمار نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ڈیموکریٹ لیڈر ہلیری کلنٹن جیت جائیں گی۔ اس کی ایک بڑی وجہ رپبلکنز کی طرف سے اوباما کی سماجی اصلاحات کی پالیسیوں کو ناکام بنانے کا عمل اور تارکین وطن کی مخالفت پر مبنی پالیسیاں ہیں۔
 
وجے کا کہنا ہے کہ امریکا تارکین وطن کے بغیر چل نہیں سکتا اور مختلف ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن ہی امریکا کی ترقی کا اہم ستون ہیں۔
 
وجے کمار کے بقول، ’’ٹرمپ بغیر سوچے سمجھے بیانات دیا کرتے ہیں، نہ تو اُن کی کوئی ٹھوس پالیسی ہے نہ ہی کوئی حکمت عملی۔‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ کامیابی کی صورت میں اُن کی جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں وجے کا کہنا تھا، ’’ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف بولتے ہیں اور انتہا پسند ہندوؤں اور اُن میں یہ قدر مشترک ہے۔‘‘
 
وجے کے بقول امریکا میں آباد 80 فیصد نان ریزیڈنٹ بھارتی نریندر مودی کے حامی ہیں اور اُن کے ساتھ ٹرمپ مسلسل رابطے میں رہتے ہیں، ’’میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ ٹرمپ جنوبی ایشیا میں بھارت کی سائیڈ لیں گے اور یہ جنوبی ایشیا کے لیے اچھا نہیں ہوگا کہ امریکی حکومت پاکستان اور بھارت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔‘‘