1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ انتخابات: جمہوریت نوازکیمپ کی بھاری جیت

25 نومبر 2019

چینی علاقے ہانگ کانگ میں بلدیاتی الیکشن جمہوریت نوازوں نے جیت لیے ہیں۔ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح غیر معمولی طور پر بہت زیادہ خیال کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Tejz
Hong Kong | Regionalwahlen
تصویر: Getty Images/B. H. C. Kwok

چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ کے میڈیا کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں جمہوریت نواز گروپ کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہیں نوے فیصد نشستیں ملی ہیں۔ انتخابات اتوار چوبیس نومبر کو ہوئے تھے۔ اس موقع پر چوہتر لاکھ آبادی والے اس چینی علاقے میں بہت زیاد گہما گہمی دیکھی گئی۔

بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ایک امیدوار نے اس کامیابی کو 'جمہوریت کا سونامی‘ قرار دیا۔ یہ بیان احتجاجی طالب علم لیڈرٹومی چیونگ نے دیا۔ ٹومی چیونگ نے یہ بھی کہا کہ ہانگ کانگ کے انتخابات کے نتائج جمہوریت کی قوت کو ظاہر کرتی ہے۔

Honkong Wahlen
ہانگ کانگ کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے دو جمہوریت پسند امیدوارتصویر: picture-alliance/AP Photo/V. Thian

 مقامی میڈیا کے مطابق ضلعی کونسل کی چار سو باون نشستوں میں سے اکثریت پر جمہوریت نواز گروپ کے امیدواروں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس طرح اس گروپ کو اٹھارہ ضلعی کونسل سیٹوں میں سے سترہ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت کے حامی امیدواروں کو خصوصی مراعات فراہم کی گئی تھیں لیکن کامیابی اُن کے حصے میں نہیں آئی۔

 انتخابات کے نتائج کا رجحان دیکھتے ہوئے انتظامی لیڈر کیری ليم نے کہا ہے کہ وہ عوامی رائے کو کھلے ذہن کے ساتھ سننے کے لیے تیار ہیں۔ لیم نے اپنے بیان میں انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے اور اُن کا احترام کرنے کا بھی کہا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ الیکشن کے بعد مجموعی صورت حال پرامن، مستحکم اور معمول پر رہے گی۔

Hong Kong | Regionalwahlen
ڈالے گئے ووٹوں کی شرح اکہتر فیصد رہی ، جسے غیرمعمولی قرار دیا گیاتصویر: Reuters/A. Perawongmetha

ان انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح اکہتر فیصد رہی ہے جو غیرمعمولی خیال کی گئی ہے۔ تیس لاکھ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ اس الیکشن میں بیجنگ کے حامی اہم امیدواروں کو شکست کا سامنا رہا۔ جوں جوں انتخابی نتائج سامنے آتے گئے ویسے ہی جمہویت نواز امیدواروں کے انتخابی دفاتر میں تالیاں اور نعرے بلند ہوتے گئے۔

اسی دوران جمہوریت نواز امیدواروں کے کیمپوں میں ایسے نعرے بھی بلند ہوئے جن میں کہا گیا 'اب انقلاب آئے گا‘ اور 'ہانگ کی آزادی ضروری ہے‘۔ کئی بازاروں میں جیتنے والوں کے حامی شیمیپین پیتے ہوئے جشن منا رہے تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے نعروں سے بیجنگ حکومت کی ناراضی مزید واضح ہو جائے گی۔

ع ح ⁄ ع ا (اے پی، روئٹرز)

چین کے 70 برس پر ایک نظر