1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ میں تمباکو نوشی پر پابندی

1 جولائی 2008

ہالینڈ میں آج سے تمام ریستوران اور Cafe´s میں سگریٹ نوشی کے لئے الگ کمرے بنا دیئے گئے ہیں۔ جبکہ حشیش اورMarihuana کا کاروبار کرنے والوں نے اس قانون کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/EUPK
تصویر: AP

ہالینڈ میں حشیش اورMarihuana قانونی طورپرخریدی جا سکتی ہےاورمنشیات فروخت کرنے اوراس کے استعمال کی اجازت دینے والےمراکزکافی شاپس کہلاتے ہیں۔ ہالینڈ میں کافی شاپ کے مالکین نےاس نئے قانون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کے مطابق حشیش اور Marihuana کے استعمال کے لئے آنے والے لاکھوں ٹورسٹ اب ہالینڈ نہیں آئیں گے۔ Paul Wilhelm ہالینڈ کے دارلحکومت Amsterdam میں تین Coffee-Shops کے مالک ہیں۔ Wilhelm نے اس قانون کو سمجھ سے باہر قرار دیا ہے ۔ ان کے مطابق یہ تو اسی طرح ہے کہ آپ Swimming pool جائیں اورآپ کو Swimming کی اجازت نہ ہو۔ اگر آپ کرسچن ہیں اورچرچ جائیں مگرعبادت نہ کرسیکں۔ بس یہ بھی ایک عجیب سا قانون ہے کہ کافی شاپ میں تو آسکتے ہیں لیکن تمباکونوشی پر پابندی ہوگی۔

گو کہ یہ اس قانون کا Marihuana کا کاروبار کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ اسے مضحکہ خیز قرار دے رہے ہیں۔ برطانیہ میں سگریٹ نوشی پر پابندی کے قانون کے مثبت نتائج سامنےآنا شروع ہوگئے ہیں۔ ایک تازہ سروے کے مطابق گزشتہ برس لگائی جانے والی اس پابندی کے بعد سے اب تک برطانیہ میں 4 لاکھ افراد سگریٹ نوشی ترک کرچکے ہیں۔ ماہریں کے مطابق برطانیہ کی تاریخ میں اتنی بڑی تعداد نے اتنے کم عرصےمیں تمباکو نوشی ترک نہیں کی۔ ساتھ ہی ماہریں اس بات کی بھی امید ہے کہ اس عادت کوترک کرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔

جرمنی میں بھی Cafe اور ریستوراں کا ماحول آج سے مختلف ہو گا۔ جرمنی کے سولہ میں سے چودہ صوبوں میں اس سال کے آغاز سے ہی ریستوران اور Cafe´s میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد تھی بقیہ دو صوبوں Northrhein Westfalia اورThüringern میں آج سے یہ قانون نافذ کر دیا گیا ہے۔ جرمنی میں ریستوران اور Cafe´s میں سگریٹ نوشی کےلئے ایک الگ کمرہ بنایا گیا ہےاورخلاف ورزی کرنے والوں کو 500 سے لے کر 1000 ہزاریوروتک کا جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ ہالینڈ میں بھی اس قانون کے اطلاق کے بعد Coffee-Shops اورریستوران میں سگریٹ نوشی کے لئے الگ کیبن بنائے گئے ہیں۔