1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام سے متصل سرحد پراسرائیلی فوج کا حملہ

3 اگست 2020

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر شام کے ساتھ متصل سرحد پر اس نے ان چار شدت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے جو وہاں دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/3gIb0
Grenzregion zwischen Merom Golan (Israel) und Kuneitra (Syrien) I Golanhöhen I  Quneitra
تصویر: Getty Images/AFP/L. Beshara

اسرائیلی فوج نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ اس نے گولان کی پہاڑیوں پر شام کے ساتھ سرحدی باڑ کے آس پاس دھماکہ خیز مواد رکھنے کی کوشش کرنے والے مبینہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا جب شام اور لبنان کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر زبردست کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

اسرائیلی ڈیفینس فورس (آئی ڈی ایف) نے کہا، ''ہم نے چار شدت پسندوں کی جانب سے اسرائیل اور شام کے درمیان سکیورٹی باڑ کے پاس دھماکہ خیز مواد رکھنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ ہماری فوج اور جنگی طیارے نے اس اسکواڈ کی جانب فائر کیا اور اس سلسلے میں ایک ہدف کی شناخت بھی ہوگئی ہے۔''

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے رات کے ابتدائی اوقات میں ہی مبینہ عسکریت پسندوں کو سرحدی چوکی کے قریب دیکھ لیا تھا اور انہیں نشانہ بنایاگیا جس میں کوئی بھی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا۔ فوج نے بیان میں کہا کہ وہ، ''شام کے اندر ہونے والے ایسے تمام واقعات کے لیے شامی حکومت کو ذمہ دار مانتی ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔''

 شام کی جانب سے اس سلسلے میں فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔

مزيد فلسطينی علاقہ ضم کرنے کے اسرائيلی منصوبے پر احتجاج

اسرائیلی فوج نے سن 1967 میں ہونے والی چھ روزہ اسرائیل عرب جنگ کے دوران گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا اور  پھر سن 1981 میں اسے اسرائیلی علاقے میں ضم کر لیا تھا۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت عالمی برادری کی اکثریت گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل قبضے اور وہاں یہودی بستیوں کو غیر قانونی مانتی ہے۔

بڑھتی کشیدگی 

حالیہ ہفتوں میں اسرائیل نے لبنان اور شام کی سرحدی علاقوں میں بڑھتی کشیدگی وجہ سے اپنی فوج میں قابل قدر اضافہ کیا ہے۔گزشتہ ماہ ایک اسرائیلی میزائل نے دمشق کے جنوب میں مبینہ طور پرشام کی سرکاری فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے اور تب سے سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ایران کے حمایت یافتہ لبنانی شیعہ گروپ حزب اللہ نے دعوی کیا تھا کہ 20 جولائی کو ہونے والے اس میزائل حملے میں اس کا ایک جنگجو بھی ہلاک ہوا تھا اور اس نے انتقامی کارروائی کا عزم کیا تھا۔ اس کے ایک ہفتے بعد اسرائیل نے دعوی کیا کہ اس نے لبنان سے اپنے علاقے

 میں داخل ہونے والے شدت پسندوں کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ رائفلوں سے لیس تین سے پانچ افراد پر مشتمل ایک گروپ نے اس کوشش میں وہ سرحدی بلیو لائن عبور کر لی تھی جو دونوں ملکوں کو تقسیم کرتی ہے۔

ص ز / ج  ا (روئٹرز ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں