گلا سڑا گوشت گدھ کو بیمار کیوں نہیں کرتا؟
21 اکتوبر 2015ایک تازہ تحقیق میں اس بڑے گدھ، جسے یوریشیئن سیاہ گدھ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے، کے جینوم کا تفصیلی مطالعہ کیا گیا۔ محققین کے مطابق گدھ کے جینوم میں جینیاتی طور پر وہ ایک قدرتی نظام کے حامل ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا معدہ انتہائی مضبوط اور ان کا مدافعتی نظام غیرمعمولی ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایسا گندہ اور سڑا ہوا گوشت کھاتے چلے جاتے ہیں۔
منگل کے روز سامنے آنے والی اس رپورٹ میں محققین کے مطابق گدھ کے معدے میں گیسٹرک ایسڈ کی زیادہ مقدار اسے مردار کے گوشت کو ہضم کرنے اور جراثیموں اور وائرس سے بیماریاں لاحق ہونے سے تحفظ فراہم کر کے اس کے جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ جنوبی کوریا کے السان قومی ادارہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہر جینیات جونگ بھک کا کہنا ہے، ’’یہ مشہور ہے کہ گدھ ہر قسم کے گوشت سے لاحق بیماریوں سے مبرا ہیں۔ یہ ایسا گلاسڑا گوشت بھی کھا سکتے ہیں، جو ایتھریکس جیسی بیماری کا باعث ہو سکتا ہے۔‘
بھک نے مزید کہا، ’سیاہ گدھ ریبیز، ہیضے اور دیگر شدید بیماریوں کا حامل جراثیموں والا گوشت کھاتے ہیں جو دیگر طرز کے گدھوں کے لیے زہر قاتل ہو سکتا ہے۔‘
بھک کے مطابق، ’سیاہ گدھ دنیا کے سب سے مضبوط معدے کے حامل ہوتے ہیں۔ ان کے معدے میں شدید تیزابیت ہوتی ہے، جو ہڈیاں حتیٰ کے دھاتوں کو بھی پگھلا سکتی ہے۔‘
سیاہ گدہ جن کا سائنسی نام ایگیپیئس مونیچَس ہے، میدانوں سے لے کر پہاڑوں تک مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور اسپین سے جنوبی کوریا تک ہر جگہ ملتے ہیں۔ تاہم کچھ مقامات پر ان کی تعداد غیرمعمولی حد تک کم ہے۔
انہیں دنیا کے بڑے ترین مردارخور پرندوں میں سے ایک گردانا جاتا ہے اور ان کے پروں کی لمبائی دس فٹ تک ہوتی ہے۔ یہ سیاہی مائل کتھئی رنگت کے حامل گدھ سروں پر پر نہ ہونے کی وجہ سے انوکھی صورت کے حامل اور دیگر پرندوں سے ممتاز دکھائی دیتے ہیں جب کہ ان کی خوراک درمیانے اور بڑے حجم کے ممالیہ مردار جانور ہوتے ہیں۔
محققین نے ان گدھوں کے جینوم کا موازنہ امریکا کے گنجے عقابوں کے ساتھ کیا۔ محققین کے مطابق ان دونوں پرندوں کے درمیان تعلق ماضی میں سمجھے جانے والے تعلق سے زیادہ گہرہ ہے اور قریب 18 ملین برس قبل ان دونوں پرندوں کے آباؤاجداد ایک ہی تھے۔