1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا میں فلم "کالی" کے پوسٹر پر بھارت اور ہندووں کو اعتراض

جاوید اختر، نئی دہلی
5 جولائی 2022

ٹورنٹو میں مقیم بھارتی نژاد فلم ساز لینا منی میکالائی کی فلم "کالی" کے پوسٹر کی نمائش پر سخت اعتراض کیا جا رہا ہے۔ متنازع پوسٹر میں ہندو دھرم میں دیوی سمجھی جانے والی ماتا کالی کو سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4DfCI
Indien I Diwali I Festival of light I Festival des Lichts
تصویر: Satyajit Shaw/DW

ٹورنٹو میں ڈاکیومنٹری فلم "کالی" کے ایک پوسٹر کی نمائش کے خلاف بھارت میں طوفان برپا ہے۔ اس کی سخت مخالفت کی جارہی ہے اور فلم ساز لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ دوسری طرف کینیڈا میں بھارتی ہائی کمیشن نے پوسٹر کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پوسٹر اور فلم کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی دیوی کی توہین ہوئی ہے اور ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے۔ لہذا فلم ساز کو گرفتار کیا جائے۔ مخالفت کرنے والوں نے فلم پر پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

تنازع کا سبب کیا ہے؟

 فلم ساز لینا منی میکالائی نے 2 جولائی کو ڈاکیومنٹری فلم کا پوسٹر جاری کیا تھا۔ اس پوسٹر کے ساتھ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا تھا،"اپنی نئی فلم کے لانچ کو آپ سے شیئر کرتے ہوئے انتہائی پرجوش ہوں۔"

بھارت میں جب لوگوں کو اس پوسٹر کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ شروع کردیا۔ اس دوران پیر کے روز دہلی میں ایک وکیل ونیت جندل نے لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ انہوں نے قابل اعتراض پوسٹر اور ڈاکیومنٹری پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی فلم ساز کو گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

ونیت جندل کا کہنا تھا کہ"دیوی کالی کی پوشاک میں ایک خاتون کو سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے ہندووں کے جذبات اور  یقین مجروح ہورہے ہیں۔"  دیوی کالی کے ایک ہاتھ میں ایل جی بی ٹی کا دھنک رنگ پرچم بھی ہے۔

حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان ونیت گوینکا نے کہا کہ دیوی کو اس طرح پیش کرنے سے دنیا بھر میں بھارتیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ایک دیگر ہندو تنظیم گؤ مہاسبھا کے رکن اجے گوتم نے بھی لینا منی میکالائی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

بھارتی ہائی کمیشن بھی ناراض

کینیڈا میں بھارتی ہائی کمیشن نے بھی اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ ہائی کمیشن نے کہا،"ہمیں کینیڈا میں ایک فلم کے پوسٹر پر ہندو دیوی دیوتاوں کے توہین آمیز تصاویر کی نمائش کے سلسلے میں ہندو برادری کے رہنماوں کی جانب سے شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ اور ٹورنٹو میں ہمارے قونصلیٹ جنرل نے نمائش کے منتظمین کو اپنے اعتراضات سے مطلع کردیا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے،"ہم کینیڈا کے حکام اور نمائش کے منتظمین سے ایسے تمام اشتعال انگیز مواد کو واپس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔"

منی میکالائی کیا کہتی ہیں؟

جنوبی بھارت کے مدورائی میں پیدا ہوئی اور ٹورنٹو میں زیر تعلیم منی میکالائی کا کہنا ہے کہ "وہ دیوی کے جس کردار کو اپنی فلم میں دکھارہی ہیں وہ کالی کا تنوع کے تئیں احترام اور انسانیت کا روپ ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ وہ کالی کا بھیس بناکر ٹورنٹو کی گلیوں میں گھومتی ہیں اور فلم میں اسی کو 'شوٹ'کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، "میری فلم میں کالی میری روح کا انتخاب کرتی ہیں۔ اس کے بعد وہ ایک ہاتھ میں پرائڈ فلیگ اور ایک ہاتھ میں کیمرہ لیتی ہیں اور ملک کے حقیقی باشندوں، افریقی، ایشیائی، فارسی نژاد لوگوں سے ملاقات کرتی ہیں۔ کینیڈا کے اس چھوٹی سی دنیا میں رہنے والے یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں سے بھی ملاقات کرتی ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ، "پوسٹر میں جو تصویر ہے وہ دیوی کے پیار کو پیش کرتا ہے۔ وہ ایک مارکیٹ کے قریب سڑک پر رہنے والے ایک مزدور کی طرف سے پیش کردہ سگریٹ کو قبول کرتی ہیں۔"

اس تنازعے پر منی میکالائی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا، "میرے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ میں ایک ایسی آواز کے ساتھ جینا چاہتی ہوں جو کسی خوف کے بغیر بولتی ہے۔ اگر قیمت میری جان ہے تو میں اسے دے دوں گی۔"

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید