کینیڈا میں خواتین وزرائے خارجہ کی پہلی کانفرنس کا انعقاد
22 ستمبر 2018دنیا بھر سے خواتین وزرائے خارجہ کی اس دو روزہ کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر سیاست اور فیصلہ سازی میں عورتوں کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
اس میٹنگ کی شریک صدور کینیڈا کی منسٹر آف فارن افیئرز کرسٹیا فری لینڈ اور یورپی یونین کی خارجہ معاملات کی نمائندہ فیدیریکا موگیرینی ہیں۔ ان دونوں اعلی سفارت کار خواتین نے کانفرنس کے افتتاح پر اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس ملاقات سے خواتین وزرائے خارجہ کے درمیان تعاون میں اضافے کی ایک مثال قائم ہو گی۔
فرانس کی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فری لینڈ نے اپنے افتتاحی بیان میں کہا،’’ خواتین اُن سیاسی، سماجی اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے کی کلید ہیں، جن کا ہمارے معاشروں کو سامنا ہے۔‘‘
کرسٹیا فری لینڈ کا مزید کہنا تھا،’’جب ہمیں فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جاتا ہے تو معاشرے مضبوط تر ہوتے ہیں۔ ہماری معیشت اور درمیانہ طبقہ زیادہ خوشحال اور ملک زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔‘‘
خواتین وزرائے خارجہ کانفرنس کے ایجنڈے میں عالمی سلامتی اور امن، جمہوریت کا فروغ و استحکام اور صنفی بنیادوں پر تشدد جیسے موضوعات شامل ہیں۔
موگیرینی نے بھی اسی نکتے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب خواتین فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنتی ہیں تو معاشرے پھلتے پھولتے ہیں۔
خواتین وزرائے خارجہ کی اس دو روزہ کانفرنس کا اختتام آج ہفتہ بائیس ستمبر کی دوپہر ہو گا۔ اس میٹنگ میں اندورا، بلغاریہ،کوسٹا ریکا، کروشیا، گھانا،گوئٹے مالا، ہنڈورس، انڈونیشیا، کینیا، نمیبیا، ناروے، پاناما، ساؤتھ افریقہ، راونڈا، سینٹ لوسیا اور سویڈن کی وزرائے خارجہ شریک ہیں۔
دنیا کے تیس ممالک میں خارجہ امور کی ذمہ داری خواتین کے ہاتھوں میں ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے صنفی مساوات کو اپنے حکومتی ایجنڈے میں اہم مقام دے رکھا ہے۔
ص ح / ع ا