کینیا: ہوٹل پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے
16 جنوری 2019مشرقی افریقی ملک کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے ایک بڑے ہوٹل کمپلیکس پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم چودہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا نے ملکی وزارت داخلہ کے بیان کی تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں ملوث تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس حملے کے دوران عمارتوں کے کمپلیکس میں سے سات سو افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
حملے کا نشانہ بننے والے DusitD2 نامی کمپلیکس میں فائیو اسٹار ہوٹل کے علاوہ بارز، بینک، شاپنگ مال اور دفاتر بھی موجود ہیں۔ منگل پندرہ جنوری کی شام سے شروع ہونے والے اس حملے کے بعد اس ہوٹل کے ارد گرد کا علاقہ دھماکوں اور بھاری فائرنگ سے گونج اٹھا تھا۔ دہشت گردوں نے عمارت میں داخل ہو کر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ نگرانی کے کیمروں سے معلوم ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کی تعداد چار تھی۔
دہشت گردوں نے اس حملے کی ابتدا اس کمپلیکس میں واقع ایک بینک کے باہر کھڑی تین گاڑیوں پر بم دھماکوں سے کی تھی۔ اس کے بعد یہ اندر داخل ہوئے اور ہوٹل کی لابی میں پہنچ گئے۔ ہوٹل کی لابی میں کی جانے والی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے۔ نیروبی کے سکیورٹی حکام نے زخمیوں کی تعداد بارے کچھ نہیں بتایا ہے۔
کینیا کی وزارت داخلہ کے مطابق کمپلیکس کے اندر واقع عمارات کو سکیورٹی دستوں نے بارہ گھنٹوں سے زائد جاری رہنے والی فوجی کارروائی کے بعد محفوظ بنا لیا ہے۔ صدر اوہورو کینیاٹا کے مطابق ملکی سکیورٹی اہلکاروں نے ہر ممکن سلامتی کے اقدامات اس آپریشن کے دوران اٹھائے۔ انہوں نے کمپلیکس کے اندر کام کرنے والے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی خوف اور خطرے کے اپنے کام کے مقام پر جا سکتے ہیں۔
اس حملے کی ذمہ داری صومالیہ سے تعلق رکھنے والی شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی ہے۔ الشباب اس سے قبل بھی کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے ویسٹ گیٹ مال پر سن 2013 میں دہشت گردانہ حملہ کر چکی ہے۔ پانچ برس کے قبل کے حملے میں سڑسٹھ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ خاص طور پر اس افریقی ملک کے سرحدی علاقوں پر صومالی دہشت گرد گروپ کے جنگجو گاہے گاہے حملے کرتے رہتے ہیں۔ یہ جہادی گروپ بھی القاعدہ دہشت گردانہ نیٹ ورک سے وابستہ ہے۔