1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا جاپان فوکوشیما بحران پر قابو پاسکے گا؟

افسر اعوان4 ستمبر 2013

جاپانی حکومت فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے رسنے والے تابکار پانی کو روکنے کے لیے قریب 500 ملین ڈالرز مختص کر رکھے ہیں ليکن ناقدین کا کہنا ہے کہ بہت دیر سے کیے جانے والے یہ حکومتی اقدامات انتہائی ناکافی ہیں۔

https://p.dw.com/p/19c4R
تصویر: Reuters/Tokyo Electric Power Co

جاپان کے ساحلی شہر فوکوشیما میں واقع ایٹمی بجلی گھر 2011ء میں آنے والے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں بری طرح متاثر ہوا تھا۔ اس وقت سے اب تک یہ جوہری بجلی گھر مسلسل پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ حال ہی میں اس پلانٹ سے تابکاری سے متاثرہ پانی کے لیک ہونے کی تازہ خبریں سامنے آئی ہیں، جو ماحول کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ سے روزانہ اندازاﹰ300 ٹن تک تابکار پانی لِیک ہو کر بحرالکاہل میں شامل ہو رہا ہے
فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ سے روزانہ اندازاﹰ300 ٹن تک تابکار پانی لِیک ہو کر بحرالکاہل میں شامل ہو رہا ہےتصویر: picture-alliance/AP/Kyodo News

جاپانی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ سے تابکار پانی کی لیکج يا رساؤ کو روکنے کے لیے 47 ارب ین خرچ کرے گی۔ یہ رقم 473 ملین امریکی ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ دوسری طرف جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ فوکوشیما پاور پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی TEPCO کی طرف سے اب تک اس پلانٹ کو درپیش بحران کو حل کرنے کے لیے کوششیں ناکافی تھیں۔

منگل تین ستمبر کو ٹوکیو میں قائم نیوکلیئر ایمرجنسی ریسپانس ہیڈکوارٹرز میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا: ’’ماضی میں جو وقتی اقدامات کیے گئے ان کے برخلاف ہم آج ایک بنیادی حکمت عملی پر عمل درآمد شروع کر رہے ہیں، جو تابکار پانی کے مسئلے کا مکمل حل ثابت ہو گا۔‘‘

جاپانی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ سے روزانہ اندازاﹰ300 ٹن تک تابکار پانی لِیک ہو کر بحرالکاہل میں شامل ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیپکو کی طرف سے گزشتہ ہفتے یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ اس پاور پلانٹ کے ایک ٹینک میں جب لیکج کا پتہ لگایا گیا تو اس میں سے 300 ٹن تابکار پانی خارج ہو چکا تھا۔ اس جوہری پلانٹ پر ایسے قریب 1000 ٹینک موجود ہیں۔

وزیر اعظم شینزو آبے نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ فوکوشیما پاور پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کی طرف سے اب تک اس پلانٹ کو درپیش بحران کو حل کرنے کے لیے کوششیں ناکافی تھیں
وزیر اعظم شینزو آبے نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ فوکوشیما پاور پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کی طرف سے اب تک اس پلانٹ کو درپیش بحران کو حل کرنے کے لیے کوششیں ناکافی تھیںتصویر: Reuters

پاور پلانٹ کے حوالے سے حال ہی میں جو مسئلہ سامنے آیا ہے وہ اس کے ايک ٹينک کے ارد گرد تابکاری کی شرح میں 20 فیصد تک اضافہ تھا۔ یہ اب تک کا سب سے زیادہ لیول ہے۔ اس بات کا اعلان جاپان کی نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی کی طرف سے پیر دو ستمبر کو کیا گیا۔ ان ٹینکوں کے ارد گرد جہاں سے یہ تابکار پانی خارج ہو رہا ہے وہاں فضا میں تابکاری کی مقدار 2200 ملی سی ایورٹس millisieverts تک نوٹ کی گئی ہے۔ تابکاری کی یہ سطح چند گھنٹوں میں ہی انسان کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

حکومت کی طرف سے بنائے گئے منصوبے میں پلانٹ کے اردگرد 30 میٹر کی گہرائی تک ایک دیوار کھڑی کرنا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ آلودہ پانی کو زیر زمین جانے سے روکنے کے لیے دیگر جدید طریقے بھی بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ریڈیو ایکٹیو پانی سے نمٹنے کے لیے نیا ٹریٹمنٹ سسٹم بھی بنایا جائے گا۔