کویت: پارلیمان سے اختلافات کے سبب حکومت مستعفی ہو گئی
3 اکتوبر 2022کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کونا کے مطابق ملک کی حکومت نے اتوار کے روز اپنا استعفیٰ ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو پیش کیا اور انہوں نے اسے قبول بھی کر لیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد کو وزیر اعظم شیخ احمد نواف الصباح کی جانب سے استعفے کا مکتوب موصول ہوا تھا اور انہوں نے اسے تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے بطور نگراں انتظامیہ کے عہدے پر کام کرتے رہنے کو کہا ہے۔
گزشتہ جولائی میں ولی عہد نے شیخ احمد کو وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔
کویت: خواتین کو بھی فوج میں کام کرنے کی اجازت مل گئی
کویت کی حکومت نے آخر استعفیٰ کیوں دے دیا؟
حکومت کا استعفی جمعرات کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان انتخابات میں، بشمول اسلام پسندوں کے، حزب اختلاف کے امیدواروں کو خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
انتخابی نتائج سے اس بات کا امکان مزید کم ہو گیا ہے کہ حکومت کی 50 رکنی اسمبلی کے ساتھ حالیہ کشیدگی کم ہو سکتی ہے اور وہ اپنے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو مزید آگے بڑھا سکتی ہے۔
کویت کی حکومت کی تقرری ملک کا شاہی خاندان کرتا ہے، جبکہ پارلیمان جمہوری طرز کے انتخابات سے منتخب ہوتی ہے۔ خطے میں دیگر ممالک کی پارلیمان کے بہ نسبت کویت کی پارلیمان کو اپنی نوعیت کی زیادہ آزادی حاصل ہے۔
سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے ولی عہد نے سابقہ پارلیمان کو تحلیل کر دیا تھا۔ گزشتہ برس کے اواخر سے ملک کے حکمران امیر کے زیادہ تر فرائض ولی عہد سنبھالتے ہیں۔
پارلیمان اور حکومت کے درمیان بہت سے امور پر اختلافات پائے جاتے ہیں اور اسی تعطل کے سبب اس برس مالی سال 2022/2023 کے لیے ریاستی بجٹ کی منظوری میں بھی تاخیر ہوئی ہے۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)