کووڈ انیس: نیوزی لینڈ نے سفری پابندیاں ختم کر دیں
1 اگست 2022نیوزی لینڈ نے مارچ 2020 ء میں کورونا کی عالمی وبا کے بعد اپنی سرحدوں کو بین الاقوامی سفر کے لیے بند کر دیا تھا۔ اب سرحدوں کے دوبارہ کھلنے کا حتمی مرحلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب سمندری سرحد کو کھولنے کے ساتھ شروع ہوا، اور اس کے ساتھ بیرون ملک سے آنے والے تمام افراد کو ویزا درخواستیں جمع کرانے کی اجازت دی گئی۔
نیوزی لینڈ نے فروری میں اپنی سرحدی پابند یوں میں نرمی لانا شروع کی تھی اور ابتدا میں صرف اپنے شہریوں کو ملک میں آنے کی اجازت دی تھی۔
پیر یکم اگست کو آکلینڈ میں چائنا بزنس سمٹ سے خطاب کے دوران وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا، ''یہ ہماری طرف سےفروری میں شروع کیا گیا ایک مرحلہ وار اور محتاط عمل ہے کیونکہ ہم باقی دنیا کے ساتھ مل کر اس عالمی وبا سے اپنے عوام کی حفاظت کا انتظام جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
گزشتہ رات ویزے کی شرط والے مسافروں اور سٹوڈنٹ ویزے کے حامل افراد کے لیے بھی نیوزی لینڈ کی سرحدیں کھول دی گئیں۔ کروز جہازوں اور غیر ملکی تفریحی کشتیوں کو بھی اس کی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت ہوگی۔
زیادہ تر مسافروں کے لیے اب بھی کووڈ انیس کی ویکسین لگی ہونا ضروری ہے، اور نیوزی لینڈ میں داخل ہونے کے بعد انہیں کورونا کے دو ٹیسٹ دینا ہوں گے ۔ تاہم منفی نتیجہ آنے کی صورت میں قرنطینہ کی ضروریات کو ختم کر دیا گیا ہے۔
بحرالکاہل میں مائیکرونیشیا اور جزائر مارشل کی وفاقی ریاستوں نے بھی اعلان کیا کہ وہ پیر تک اپنی سرحدیں کھول دیں گے۔
تعلیم وسیاحت کا فروغ
تعلیم کا شعبہ پرامید ہے کہ بین الاقوامی طلباء کے لیے دوبارہ راستے کھولنے سے اس صنعت کو فروغ ملے گا۔ بین الاقوامی طلبہ ہر سال نیوزی لینڈ میں تقریباﹰ 3.15 ارب ڈالرلاتے تھے جو غیرملکی زر مبادلہ کمانے کے بڑے ذرائع میں سے ایک تھا، لیکن یہ تعداد 2021 ء میں کم ہوگئی تھی۔
وزیر سیاحت اسٹوارٹ نیش نے کہا کہ پرتعیش بحری جہازوں کے نیوزی لینڈ لوٹنے سے مقامی صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا، ''کروز کے زیادہ تر دورے اکتوبر سے اپریل کے گرم مہینوں کے دوران ہوتے ہیں، اور موسم گرما مجموعی طور پر ہمارا سیاحت کا شاندار سیزن ہوتا ہے۔‘‘
نیش نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سیزن سیاحت کی صنعت کو جلا بخشے گا۔
ش ر⁄ ا ب ا (اے ایف پی، روئٹرز)