1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا کی وبا قابو ميں، يورپ ميں سفر کے ليے دروازے کھل گئے

15 جون 2020

پندرہ جون سے بيشتر يورپی ممالک نے سفری پابندياں ختم کر دی ہيں۔ موثر پاليسيوں اور لاک ڈاؤن کی مدد سے کئی يورپی ملکوں نے وبا پر قابو پا ليا ہے۔ دوسری جانب احتياطی تدابير اب بھی روز مرہ زندگی کا حصہ ہيں۔

https://p.dw.com/p/3dla1
Polen EU-Grenzen sind wieder offen
تصویر: picture-alliance/PAP/L. Muszynski

بيشتر يورپی ممالک پير پندرہ جون سے سرحدی پابندياں ختم کر رہے ہيں۔ اتوار اور پير کی درميانی شب عين بارہ بجے جرمن وزارت خارجہ نے اپنی ويب سائٹ سے ستائيس رکنی يورپی يونين ميں سفر سے متعلق اپنی تنبيہ ختم کر دی۔ جرمن حکام نے پچھلے ہفتے ہی اعلان کر ديا تھا کہ پير سے سرحدوں پر چيکنگ کا عمل بھی روکا جا رہا ہے اور اب سرحد پار کرنے والوں کو کسی ملک ميں داخلے کے ليے کوئی اہم وجہ نہيں بيان کرنا ہو گی۔

جرمنی نے يورپی کميشن کی تجاويز پر عمل کرتے ہوئے يہ قدم اٹھايا ہے۔ کميشن کا اس بات پر زور تھا کہ رکن رياستيں پندرہ جون سے پابندياں ہٹائيں اور يورپی ملکوں کے شہری بلاک کے اندر بغير مسائل کے سفر کر سکيں۔ جرمنی اور ديگر ملکوں کی جانب سے اٹھايا گيا يہ قدم ايک حد تک شینگن زون ميں حالات معمول کے طرف لے جانے ميں معاون ثابت ہو گا۔ تاہم اب بھی چار يورپی ملکوں کے ليے سفری اتنباہ موجود ہے، جن ميں اسپين، فن لينڈ، ناروے اور سويڈن شامل ہيں۔ اسپين، ناروے اور فن لينڈ اس ليے کيونکہ ان ملکوں نے اپنی سرحدیں' فی الحال نہيں کھولی‘ ہيں جبکہ سويڈن اس وقت يورپ ميں وہ واحد ملک ہے جہاں نئے کورونا وائرس کی وبا پر ابھی پوری طرح قابو نہیں پايا جا سکا ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ يورپی بلاک سے باہر غير ضروری سفر سے اب بھی اجتناب برتنے کا کہا گيا ہے۔ يورپی کمیشن چاہتا ہے کہ تيس جون تک غير يورپی شہريوں کے بلاک سے باہر اپنے آبائی ممالک سفر کرنے کے ليے پابندياں اٹھا لی جائيں۔ جرمنی نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر ميں سترہ مارچ کو سفری پابندياں عائد کی تھيں۔

يورپی سطح پر اٹلی نے تين جون ہی سے بلاک کے رکن ملکوں کے ليے اپنے دروازے کھول ديے تھے۔ پولينڈ نے بھی تيرہ جون سے سرحدی چيکنگ اور پابندياں ختم کر رکھی ہيں۔ علاوہ ازيں بلغاريہ، کروشيا، ہنگری، ليٹويا، ليتھوينيا، ايسٹونيا، سلواکيا اور سلوينيا نے پابندياں ختم کرنا شروع کر دی ہيں۔ پير پندرہ جون سے جرمنی کے علاوہ بيلجيم، فرانس، ہالينڈ اور يونان بھی سرحدی رکاوٹيں اور چيکنگ ختم کر رہے ہيں۔ اسپين نے سرحدوں پر  چیکنگ اکيس جون سے ختم کرنے کا کہہ رکھا ہے۔

ع س / اا ( اے ايف پی)