1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتشمالی امریکہ

کورونا کی وبا سے عالمی سیاحت کو کھربوں ڈالرکا نقصان، یو این 

29 نومبر 2021

گزشتہ برس کے مقابلے میں سیاحت کے شعبے میں بہتری تو آئی ہے تاہم 2019 کی سطح سے یہ اب بھی کافی نیچے ہے۔ کورونا کے نئے ویرینٹ سامنے آنے اور اس کے خلاف ویکسین کی کمی سے سیاحت کی بحالی مزید متاثر ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/43bQD
UK London | Heathrow Airport | Neue Coronavirusvariante
تصویر: Leon Neal/Getty Images

سیاحت سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن (یو این ڈ بلیو ٹی او) نے شعبہ سیاحت سے متعلق 29 نومبر پیر کے روز جو تازہ رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس برس بھی سیاحت کو عالمی سطح پر دو کھرب امریکی ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔

کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے گزشتہ برس بھی شعبہ سیاحت کو تقریبا ًدو ٹریلیئن ڈالر کا نقصان پہنچا تھا۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے گزشتہ برس کے مقابلے میں اس برس جولائی اور ستمبر کے درمیان سیاحوں کی آمد میں تقریباً 58 فیصد کا اضافہ درج کیا تاہم سن 2019  کے مقابلے میں اس میں 64 فیصد کی کمی رہی۔ اگست اور ستمبر میں سیاحوں کی آمد 2019 کے مقابلے میں 63 فیصد کم تھی، جو کہ ماہانہ طور کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ کمی ہے۔

کہاں کہاں بہتری آئی ہے؟

رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں امریکا اور یورپ جیسے علاقوں میں نسبتاً سیاحوں کی آمد میں کچھ بہتری درج کی گئی تاہم ایشیا اور خطہ بحرالکاہل میں اس میں 95 فیصد کی تک کی گراوٹ درج کی گئی۔ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور اور چین سمیت ایشیا بحرالکاہل کے متعدد ممالک نے کورونا کی وجہ سے زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بین الاقوامی سفر پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

Coronavirus - Flugverkehr mit Südafrika wird eingeschränkt
تصویر: Alberto Pezzali/dpa/AP/picture alliance

اس دوران سیاحوں نے جن ممالک کا سب سے زیادہ رخ کیا ان میں کروشیا، میکسیکو اور ترکی شامل ہیں، جہاں جولائی اور ستمبر کے دوران سب سے بہتر بحالی دیکھنے کو ملی۔ یو این ڈ بلیو ٹی او کی رپورٹ کے مطابق دیگر ممالک کے مقابلے میں کریبیئن ممالک کے نتائج بھی بہتررہے، جہاں 2020 کے مقابلے میں سیاحوں کی آمد میں 55 فیصد کا اضافہ ہوا۔

سیاحوں میں الجھن

اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن (یو این ڈ بلیو ٹی او) کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر کورونا کی وبا کے خلاف، ''ویکسین کی غیر مساوی شرح اور کووڈ انیس کے نئے ویرینٹ کی آمد شعبہ سیاحت کی بحالی کو متاثر کر سکتی ہے۔''

 کورونا وائرس کی نئے ویرینٹ اومیکرون کے خوف کی وجہ سے کئی ممالک نے پھر سے سفری پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے اور عالمی سپلائی چین میں خلل کے اثرات بھی سفر کی مانگ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ 

یو این ڈ بلیو ٹی او کے سربراہ زوراب پولولیکاشاؤلی نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی پابندیوں کو ہم آہنگ کریں کیونکہ سیاح، ''الجھن میں مبتلا ہیں اور سفر کرنے کا طریقہ نہیں جانتے ہیں۔'' ان کا کہنا تھا، ''یہ ایک بہت ہی غیر متوقع صورتحال ہے۔''

گرچہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بیماری اور وبا کے پھیلنے کے سبب بین الاقوامی سیاحت پر اثر پڑا ہو، تاہم کورونا وائرس کی وبا نے عالمی سطح پر اپنے پھیلاؤ میں ایک الگ کردار ادا کیا ہے۔ زوراب پولولیکاشاؤلی کا کہنا ہے، ''سیاحت کی صنعت میں یہ ایک تاریخی بحران ہے لیکن پھر سیاحت میں کافی تیزی سے دوبارہ بحال ہونے کی بھی طاقت پائی جاتی ہے۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

تاریخ و سیاحت کا منفرد شاہکار، قلعہ رنی کوٹ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں