1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کلائمیٹ چینج اب موضوع کے طور پر ویڈیو گیمز میں بھی

9 مئی 2021

حال ہی میں مارکیٹ میں آنے والی ویڈیو گیمز میں کلائمیٹ چینج کے موضوع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایک گیم کا مرکزی کردار ایک سائنسدان ہے، جو مغربی بحر الکاہل کے پوشیدہ اسرار تلاش کرنے کی کوشش میں ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3t8RH
Beyond-Blue-05 

Beschreibung: Eine Szene aus dem Beyond Blue Videospiel mit zwei Walen.  

Rechte: © E-Line Media 

(Wir haben die Nutzungserlaubnis per email von E-Line Media)
تصویر: E-Line Media

یہ ویڈیو گیم برطانوی نشریاتی ادارے کے پروگرام 'بلیو پلینٹ‘ یا 'نیلا سیارہ‘ سے متاثر ہو کر تخلیق کی گئی ہے۔ اس میں خاتوں سائنسدان میرائی نامی ایک کردار ہے جو ایک محفوظ رکھنے والا لباس پہن کر سمندری کی گہرائی میں سفر پر روانہ ہوتی ہے۔ اس ویڈیو گیم میں پروگرام 'نیلا سیارہ‘ کی فوٹیج بھی استعمال کی گئی ہے۔

ہوش ربا انکشافات: اقوام متحدہ کی نئی عالمی ماحولیاتی رپورٹ

میرائی کا مشن

اس مہماتی ویڈیو گیم میں خاتون سائنس دان میرائی سمندری حیاتیات اور سمندر شناسی جیسے علوم کی ماہر ہے۔ اس گیم کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اس کو کھیلنے والے سمندروں کے بیرونی  اور داخلی زمینی ماحول کی حساسیت اور اہمیت سے آگاہ ہو سکیں۔ اس گیمر کو کھیلنے والے کسی بھی فرد کو اس کے ذریعے زیر سمندر دنیا کے بارے میں وسیع تر معلومات حاصل ہو جاتی ہیں۔

Beyond-Blue-05 Beschreibung: Eine Szene aus dem Beyond Blue Videospiel mit zwei Walen.  Rechte: © E-Line Media (Wir haben die Nutzungserlaubnis per email von E-Line Media)
ماحول دوست ویڈیو گیم میں سمندر کے بارے میں وسیع معلومات شامل کی گئی ہیںتصویر: E-Line Media

گیم کے تخلیق کار

یہ گیم ایک امریکی ڈیجیٹل ادارے ای لائن کی پیشکش ہے۔ اس ادارے کے شریک بانی ایلن گریشن فیلڈ ہیں۔ گریشن فیلڈ کا اس گیم کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہ ماحول دوستی کی ترغیب دینے والا ایک مضبوط کردار تخلیق کرنے کی خواہش رکھتے تھے اور میرائی کے کردار میں یہ خوبی موجود ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جس قدر افراد اس ویڈیو گیم کا حصہ بنیں گے، اتنی ہی سمندر اور اس کے ماحول کے بارے میں آگہی بڑھے گی۔ گریشن فیلڈ نے اس گیم کو سمندروں کے تحفظ کی جانب ایک بڑا قدم بھی قرار دیا۔

موسمياتی تبديليوں کے سبب بھوک ميں اضافے کا امکان، رپورٹ

ویڈیو گیمز اور ماحولیاتی مسائل

یہ امر اہم ہے کہ کئی ویڈیو گیمز میں زمین کے قدرتی ماحول اور لینڈ اسکیپ کو دکھایا گیا ہے۔ اب اس مناسبت سے جو تبدیلی سامنے آنے لگی ہے، وہ ماحولیاتی مسائل کی نشاندہی ہے۔ ایک گیم 'بی سیمیولیٹر‘ میں کھلاڑی اسکرین پر شہد کی مکھی میں بدل جاتے ہیں اور انہیں اپنی آبادی میں کمی کا شدید مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔ اس گیم میں کھیلتے ہوئے آگے بڑھنے کے لیے درختوں کو تباہی سے بچانا لازمی ہوتا ہے۔

Beyond-Blue-05 Beschreibung: Eine Szene aus dem Beyond Blue Videospiel mit zwei Walen.  Rechte: © E-Line Media (Wir haben die Nutzungserlaubnis per email von E-Line Media)
ماحول شناسی کی ویڈیو گیم میں سمندر کی بڑی مخلوق کے بارے میں بھی گرافک موجود ہیںتصویر: E-Line Media

اسی طرح ایک اور ویڈیو گیم میں کھیلنے والوں کو زمین کی کم ہوتی ہوئی ہریالی کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔ ایک اور گیم 'سمز‘ میں ماحول دوست لائف اسٹائل اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ گیم سن 2000  میں مارکیٹ میں لائی گئی تھی۔ اس میں پینے کے صاف پانی کی اہمیت اور ری سائیکلنگ کی ضرورت پر توجہ دی گئی ہے۔

اس گیم کی تخلیق کار الینڈا چینگ کا کہنا ہے کہ اس گیم کو کھیلنے والے پر ماحولیاتی آلودگی کے اثرات یقینی طور پر مرتب ہوں گے اور انہیں ان پیچیدہ عوامل سے آگاہی حاصل ہو گی۔ اس گیم کا نام 'پلیئنگ نیچر‘ ہے۔

تاتیانا کوندراتینکو (ع ح / م م)