ایک ایسے وقت جب مشرقی لداخ میں سرحد پر بھارت اور چین کے درمیان شدید کشیدگی کا ماحول ہے اور دونوں ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں، بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی انتظامیہ نے مقامی عوام کو آئندہ دو ماہ کے لیے ایل پی جی گيس سلینڈر کا ذخیرہ جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین بھارت کشیدگی: کیا کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی ممکن ہے؟
حکام کی جانب سے مرکزی کشمیر کے ضلع گاندر بل میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو فوج کے لیے خالی رکھنے کی ہدایات بھی سامنے آئی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں اس طرح کی ہدایات کبھی پہلے نہیں آئی تھیں اور جنگ ہونے سے متعلق سرگوشیوں سے لوگوں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیے: نئی دہلی سے کشمیر تک سفر کی کہانی
کشمیر کی انتظامیہ نے اس سے متعلق اپنے ہدایت نامے میں کہا ہے کہ جموں سری نگر کی شاہراہ پر زمین کھسکنے کے واقعات پیش آسکتے ہیں جس سے راستہ منقطع ہونے کا خطرہ ہے اس لیے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے، تاہم لوگ کہتے ہیں کہ تودے کھسکنے کے واقعات تو برف گرنے کے موسم میں زیادہ پیش آتے ہیں، گرمیوں میں ایسا کم ہوتا ہے۔ مقامی لوگوں میں اس حوالے سے کافی تشویش پائی جاتی ہے۔
ڈی ڈبلیو کے نامہ نگار صلاح الدین زین نے اس بارے میں کشمیری عوام کے تاثرات جاننے کی کوشش کی۔