1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر: بھارتی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کر دیا

4 مئی 2017

ہزاروں بھارتی فوجیوں نے کشمیر کے جنوب میں تقریبا دو درجن دیہات کا محاصرہ کرتے ہوئے ان کی ناکہ بندی کر لی ہے۔ جمعرات کو شروع ہونے والے اس آپریشن کا مقصد علاقے میں چھپے علیحدگی پسندوں کو پکڑنا بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2cMF6
Kaschmir Konflikt mit Indien, Tunneleröffnung
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر کی پولیس کے مطابق حالیہ کچھ عرصے میں کشمیر میں ہونے والا یہ سب سے بڑا فوجی آپریشن ہے۔ پولیس کے ڈپٹی انپسکٹر  ایس پی پانی کا نیوز ایجنسی اے ایف پی اور اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’یہ ایک بے مثال آپریشن ہے‘‘۔ عسکریت پسندوں کو پکڑنا ناممکن ہے لیکن آج اس بات کی توقع قوی  ہے کہ دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ضرور ہوگا۔‘‘

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مشتبہ عسکریت پسند بھارتی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں اور اس کے بعد روپوش ہو جاتے ہیں لیکن ایسا بہت کم  ہوا کہ انہیں زندہ گرفتار کر لیا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی آپریشن بھارتی زیر کنٹرول کشمیر کے ضلع شوپیاں میں کیا جا رہا ہے۔

Kashmir | Ausschreitungen in Srinagar
تصویر: Reuters/D. Ismail

عینی شاہدین کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے دو دیہات میں حکومتی سکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے اور وہاں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

نیوز ایجنسی اے ایف پے نے بتایا ہے کہ مقامی کشمیریوں کی طرف سے بھارتی فوجیوں پر پتھر پھینکے جا رہے ہیں۔ ایک مقامی رہائشی کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی فورسز زبردستی ان کے گھروں میں داخل ہو رہی ہیں اور لاٹھیوں کا استعمال بھی کر رہی ہیں۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس رہائشی کا کہنا تھا، ’’یہ خوفناک صورتحال ہے اور بہت سے گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔‘‘

مقامی لوگوں کے مطابق سرچ آپریشن جاری ہے اور فوجی ہیلی کاپٹر بھی علاقے میں پرواز کر رہے ہیں۔ ایک مقامی کشمیری محمد سبحان میر کا نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہمیں نہیں پتا کہ کیا ہو رہا ہے۔ ہر طرف فوجی ہی نظر آ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے کوئی جنگ کا سماں ہو۔‘‘

کشمیر میں تقریبا پانچ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ بہت سے دیہات میں لوگوں کو مرکزی مقامات پر جمع ہونے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔