1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرغزستان، دھاندلی کے خلاف مظاہروں کے بعد الیکشن کالعدم قرار

6 اکتوبر 2020

اپوزیشن کا الزام تھا کہ صدر سورن بے جین بیکوف کی حکومت نے دھاندلی کے ذریعے یہ الیکشن من پسند پارٹیوں کو جتوایا۔

https://p.dw.com/p/3jVeY
تصویر: Vladimir Pirogov/Reuters

کرغزستان میں حکام نے اتوار کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف مظاہروں کے بعد الیکشن کے نتائج کالعدم قرار دے دیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان آئندہ دو ہفتوں میں متوقع ہے۔

اس سے قبل دارالحکومت بشکیک میں ہزاروں لوگوں نے صدر سورن بے جین بیکوف کے خلاف مارچ کیا اور  پارلیمنٹ سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔

یورپ کی علاقائی تعاون کی تنظیم 'آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن ان یورپ‘ کے مطابق الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے قابل اعتبار الزامات موجود ہیں۔

Kirgistan | Parlamentswahlen | Präsident Sooronbay Jeenbekov
تصویر: Sultan Dosaliev/Kyrgyz Presidential Press Service/Reuters

ایک بیان میں حکومتی  ترجمان نے کہا کہ صدر بیکوف سیاسی بحران کے حل کے لیے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

 ان انتخابات میں 120 رکنی پارلیمان کے لیے سرخرو ہونے والی دونوں جماعتیں صدر سورن بے جین بیکوف کی  حمایت یافتہ سمجھی جاتی ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران دونوں پارٹیوں نے روس سے بھی اپنی قربت کا بڑھ چڑھ کر اظہار کیا۔

کرغزستان کی حکومت حالیہ برسوں میں روس کے زیر اثر آتی گئی ہے اور روس کی قیادت میں قائم 'یوریشین اکانومک یونین‘ اور علاقائی فوجی اتحادکا حصہ ہے۔ 

Kirgistan Proteste
تصویر: Vladimir Voronin/AP Photo/picture-alliance

پچھلے دو دنوں سے مظاہرین اور سکیورٹی فوسز کے درمیان جھڑپوں میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں، جن میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے۔

منگل کو قوم سے اپنے خطاب میں صدر سورن بے جین بیکوف نے کہا کہ سب کو امن و استحکام کے قیام کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں پر گولیاں چلانے، ان کا خون بہانے یا ان کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے سے گریز کریں۔

ش ج، ع ت (ڈی پی اے، روئٹرز)