1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کارنیوال:شائقین پر کار چڑھانے کا واقعہ، تقریباً ساٹھ زخمی

25 فروری 2020

صوبے ہیسے کے قصبے فولکمارزن میں کارنیوال جلوس کے شائقین پر کار چڑھانے کے واقعے میں زخمیوں کی تعداد ساٹھ کے قریب ہے۔ ان زخمیوں میں اٹھارہ بچے بھی شامل ہیں۔ پینتیس افراد ابھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

https://p.dw.com/p/3YOtr
Deutschland Auto fährt in Karnevalsumzug in Hessen
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Zucchi

جرمن صوبے ہیسے کے مقامی نیوز پروگرام ہیسن شاؤ میں حادثے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے فولکمارزن قصبے کی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ کار چڑھانے کے واقعے میں زخمیوں کی تعداد باون تک پہنچ گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق زخمی ہونے والوں میں بچوں کی تعداد اٹھارہ ہے۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ بعض زیر علاج افراد کو شدید چوٹیں اور زخم آئے ہیں۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ ابھی بھی پینتیس افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ سترہ افراد کو ہسپتال نے ایک رات زیر علاج رکھنے کے بعد فارغ کر دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق فولکمارزن میں سکیورٹی بدستور سخت ہے اور مرکزی سڑک کو بند رکھا ہوا ہے۔ کار چڑھانے والے کے بارے میں ترجمان نے تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا۔

پولیس کے مطابق فولکمارزن کے کارنیوال پریڈ کے دوران کھڑے شائقین پر چڑھائی گئی گاڑی سلور رنگ کی مرسیڈیز تھی۔ اس کے ڈرائیور کی طبیعت سنبھلنے پر اُسے فوری طور پر تفتیشی میجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ پولیس کے مطابق گاڑی چڑھانے کا فعل ڈرائیور کا ذاتی ہو سکتا ہے اور اس میں اُس کے نفسیاتی عوارض کو نظر انداز نہیں کیا جا سکے گا۔

Karneval - Rosenmontag - Sicherheit
فولکمارزن میں سکیورٹی بدستور سخت ہے اور مرکزی سڑک کو بند رکھا ہوا ہےتصویر: Reuters/W. Rattay

پولیس ترجمان کے مطابق گاڑی چڑھانے والے ڈرائیور کا علاج جاری ہے کیونکہ وہ اُسے بھی مختلف نوعیت کی چوٹیں لگی ہیں۔ پولیس نے اس حادثے کی تفتیش کے دوران ایک اور شخص کو ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔ یہ گرفتار ہونے والا شخص گاڑی چڑھانے کے واقعے کی ویڈیو بنانے میں مصروف تھا۔ اس کے علاوہ دو مکانوں کی تلاشی بھی لی گئی ہے۔

صوبائی دفتر استغاثہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بظاہر اس افسوس ناک حادثے میں کسی قسم کے سیاسی محرکات پائے نہیں کیے گئے ہیں۔ دفتر استغاثہ نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا کہ اس حادثے کی تفتیش قومی دفتر استغاثہ کو سپرد کی جا رہی ہے۔ دفتر استغاثہ کے مطابق گاڑی چڑھانے والے ڈرائیور سے پوچھ گچھ ابھی تک شروع نہیں کی جا سکی ہے کیونکہ اس کی ذہنی حالت صحیح نہیں حالانکہ وہ نشے میں دھت بھی نہیں تھا۔ ڈرائیور کے منشیات استعمال کرنے کے کلینیکل ٹیسٹ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب آبادی کے لحظ سے سب سے بڑے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے کئی مقامات پر منگل پچیس فروری کو بھی کارنیوال پریڈ کا اہتمام کرنے والے مقامات پر سکیورٹی کو الرٹ کرتے ہوئے اضافی پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ جرمن صوبے ہیسے کے بعض شہروں اور قصبوں نے فولکمارزن واقعے کے بعد کارنیوال پریڈ کو منسوخ بھی کر دیا ہے۔

ع ح ⁄ ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے)