1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں علماء کے اجتماع پر خودکش حملہ، پچاس سے زائد ہلاکتیں

20 نومبر 2018

افغانستان کے دارالحکومت میں کیے گئے ایک خودکش حملے میں کم از کم پچاس افراد مارے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور کا نشانہ مذہبی علماء کا اجتماع تھا۔ اس تقریب میں کثیر تعداد میں دوسرے لوگ موجود تھے۔

https://p.dw.com/p/38c5m
Afghanistan, Kabul: Tote und Verletzte bei Selbstmordanschlag
تصویر: Reuters/M. Ismail

افغان وزارت صحت کے مطابق کابل میں پیغمبر اسلام کے پیدائش کے دن کی خصوصی تقریب میں کیے گئے حملے کی ہلاکتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ عید میلا النبی کے اجتماع میں افغان علما عقیدت مندوں کے ساتھ شریک تھے۔ اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے زائد بتائی گئی ہے۔ کابل کے طبی و سکیورٹی ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینکڑوں علماء کے اجتماع پر کیا گیا یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ دو دوسرے حکومتی ذرائع نے بھی خود کش حملے کی تصدیق کی ہے۔ میلادِ نبی کی تقریب ایک شادی ہال میں منعقد کی جا رہی تھی کہ خودکش حملہ آور نے اندر پہنچ کر اپنی بارودی جیکٹ کو اڑا دیا۔

تقریب کا مقام یورینس ویڈنگ ہال تھا اور اس وسیع ہال میں پہلے بھی سیاسی و مذہبی تقریبات منعقد ہوتی رہی ہیں۔ خیال رہے کہ ماضی میں بھی طالبان اور ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے حکومت کے حامی علماء کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ اس حوالے سے سرگرم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے رواں برس جون میں کابل ہی میں اعلیٰ علماء کے ایک جلسے پر خودکش حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں سات افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوئے تھے۔

Selbstmordattentat in Kabul
کابل: سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری تعداد بھی دھماکے کے مقام کو گھیرے میں لیے ہوئے ہےتصویر: Reuters/O. Sobhani

عید میلاد النبی کے جلسے میں کیے گئے خودکش حملے میں ہلاکتوں کے علاوہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ستر بتائی گئی ہے۔ اس مذہبی جلسے میں علماء کے علاوہ قریب ایک ہزار لوگ شریک تھے۔ دھماکے کے مقام پر امدادی کارروائیوں کا سلسلہ فوری طور پر شروع کر دیا گیا تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری تعداد بھی دھماکے کے مقام کو گھیرے میں لیے ہوئے ہے۔ ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا۔

افغان دارالحکومت میں کابل میں آج بیس نومبر کے خودکش حملے کو ہولناک ترین حملہ قرار دیا گیا ہے۔ ستمبر میں کابل کے ایک کسرتی مرکز پر کیے گئے حملے میں چھبیس افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔