1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈی ڈبلیو شعبہء اردو کے پچاس سال

امجد علی14 اگست 2014

جرمنی کے بیرونی نشریات کے ادارے ڈوئچے ویلے سے اردو زبان میں پروگرام پیش کیے جانے کا سلسلہ چَودہ اگست 1964ء کو شروع ہوا تھا۔ اس طرح 2014ء میں چَودہ اگست کو ڈی ڈبلیو کی اردو سروس اپنی پچاس ویں سالگرہ منا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CuXK
1970ء کے عشرے کے اوائل کی اس تصویر میں دائیں سے دوسرے نمبر پر شعبہء اردو کے سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس نظر آ رہے ہیں، درمیان میں شہناز حسین اور اُن کے ساتھ سید اعجاز حسین (بیٹھے ہوئے) ہیں
1970ء کے عشرے کے اوائل کی ایک تصویر: شعبہء اردو کے سربراہ ڈاکٹر گوئبل گروس (دائیں سے دوسرے)، درمیان میں شہناز حسین اور سید اعجاز حسین (بیٹھے ہوئے) نظر آ رہے ہیںتصویر: DW

ڈی ڈبلیو (ڈوئچے ویلے) وفاقی جمہوریہء جرمنی کا بیرونی دنیا کے لیے نشریاتی ادارہ ہے، جو دن بھر کئی زبانوں میں اپنی ریڈیو اور ٹیلی وژن نشریات پیش کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف زبانوں میں ویب سائٹس کے ذریعے بھی معلومات فراہم کرتا ہے۔ ڈی ڈبلیو نے اپنی باقاعدہ نشریات کا آغاز تین مئی 1953ء کو کیا تھا۔

جرمن، انگریزی، ہسپانوی، عربی اور اردو سمیت تقریباً تیس مختلف زبانوں میں نشر ہونے والے پروگراموں اور ویب سائٹس کے ذریعے سامعین، ناظرین اور نیٹ صارفین کو جرمنی اور یورپ کے ساتھ ساتھ اُن کے اپنے اپنے خطّوں کی بھی سیاسی، ثقافتی اور معاشی زندگی کے بارے میں جامع معلومات فراہم کی جاتی ہیں اور ساتھ ساتھ اُنہیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ مختلف اہم عالمی سیاسی حالات و واقعات پر جرمنی کا نقطہء نظر کیا ہے۔

پاکستانی صحافی ظہیر الدین بٹ کو ابتدا میں ڈی ڈبلیو کے شعبہء اردو کے انچارج کی ذمے داریاں سونپی گئی تھیں
پاکستانی صحافی ظہیر الدین بٹ کو ابتدا میں ڈی ڈبلیو کے شعبہء اردو کے انچارج کی ذمے داریاں سونپی گئی تھیںتصویر: DW

ڈی ڈبلیو اردو نشریات کی تاریخ

پاکستان کے یومِ آزادی کی مناسبت سے ڈی ڈبلیو سے اردو نشریات کا آغاز چَودہ اگست 1964ء کو کیا گیا۔ اس طرح اس سال یعنی 2014ء میں پاکستان کے قیام کے 67 برس پورے ہونے کے موقع پر ڈی ڈبلیو کی اردو نشریات کو بھی پانچ عشرے پورے ہو جائیں گے۔

ابتدا میں ڈی ڈبلیو سے نشر ہونے والے اردو پروگراموں کا دورانیہ محض پندرہ منٹ ہوا کرتا تھا۔ اُس زمانے میں ایک پاکستانی صحافی ظہیر الدین بٹ کو صدرِ شعبہ کی حیثیت سے پروگراموں کی تیاری کی نگرانی کا کام سونپا گیا تھا۔ تب ویسے بھی اردو شعبے کا عملہ صرف دو ارکان پر مشتمل تھا، جسے چند ایک فری لانس صحافیوں کی مدد حاصل رہتی تھی۔

آنے والے برسوں میں ڈی ڈبلیو کی اردو نشریات کا دورانیہ بڑھا کر پہلے تیس منٹ اور پھر پچاس منٹ کر دیا گیا۔ 1980ء کے عشرے کے اواخر میں جب ڈی ڈبلیو کی نشریات میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں متعارف کروائی گئیں تو چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک بار پیش کیے جانے و الے اردو مجلس کے پروگراموں کا دورانیہ بھی کچھ کم کر کے 45 منٹ کر دیا گیا۔

1970ء کے عشرے کے اواخر کی اس تصویر میں شعبہء اردو کے دو اراکین شہلا علاؤالدین اور ریڈیو پاکستان سے آئے ہوئے نذیر بخاری کو دیکھا جا سکتا ہے
1970ء کے عشرے کے اواخر کی اس تصویر میں شعبہء اردو کے دو اراکین شہلا علاؤالدین اور ریڈیو پاکستان سے آئے ہوئے نذیر بخاری کو دیکھا جا سکتا ہےتصویر: DW

نائن الیون کا واقعہ اور ڈی ڈبلیو اردو نشریات

چَودہ اگست 1964ء سے لے کر ستمبر 2003ء تک ڈی ڈبلیو کی اردو نشریات دن میں ایک مرتبہ پیش کی جاتی رہیں۔ گیارہ ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے ساتھ ہی عالمی حالات و واقعات نے اچانک ایک نیا رُخ اختیار کر لیا۔ تب ایک عالمی نشریاتی ادارے کے طور پر ڈی ڈبلیو نے بھی خاص طور پر جنوبی اور وسطی ایشیا میں نئی صورتِ حال کے پیشِ نظر چند نئے ریڈیو پروگرام نشر کرنے اور پہلے سے موجود نشریات کے دورانیے میں اضافے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ 21 ستمبر 2001ء سے اردو زبان میں تیس منٹ دورانیے کی ایک اضافی مجلس شروع کر دی گئی۔ چند ہی سال بعد تیس منٹ کی ایک صبح کی مجلس بھی شروع کی گئی، جس کے بعد ڈی ڈبلیو کی اردو نشریات کا مجموعی دورانیہ بڑھ کر ایک گھنٹہ اور پنتالیس منٹ تک پہنچ گیا۔

وقت کے ساتھ نشریات کی بدلتی نوعیت

انٹرنیٹ کی شکل میں ابلاغ کے نئے ذرائع سے استفادے کا سلسلہ شروع ہوا تو شعبہء اردو نے بھی اپنی ویب سائٹ متعارف کروائی۔ ملٹی میڈیا مواد کی بڑھتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ریڈیو پر اردو نشریات کا دورانیہ بتدریج کم کرتے ہوئے اردو ویب سائٹ پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جانے لگی۔ ویب سائٹ کے باوجود ابھی بھی روزانہ تیس منٹ کی ایک اردو مجلس پیش کی جاتی ہے، جو شارٹ ویو پر نشر ہوتی ہے جبکہ ہفتے میں پانچ روز پندرہ پندرہ منٹ اور وِیک اَینڈ پر تیس تیس منٹ دورانیے کی نشریات صرف ڈی ڈبلیو اردو کی وَیب سائٹ پر سنی جا سکتی ہیں۔