1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈرون کا استعمال امن کے لیے

عدنان اسحاق24 فروری 2015

ابھی حال ہی میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ٹیکنالوجی اور جدت کے استعمال کے حوالے سے ایک رپورٹ ترتیب دی گئی ہے۔ اس کے مطابق اس عالمی ادارے کو امن مشنز کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/1Egb9
تصویر: picture-alliance/AP/Air Force/L. Pratt

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں دنیا کے مختلف ممالک میں قیام امن کے لیے جاری اس عالمی ادارے کی کارروائیوں میں ڈرون طیاروں کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بغیر پائلٹ کے یہ طیارے عالمی سطح پر جاری تنازعات اور مسلح بحرانوں کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ رپورٹ تیار کرنے والے پانچ رکنی پینل کے سربراہ جین ہُوتے لُولَے نے بتایا، ’’یہ کسی بھی امن مشن کے لیے ایک لازمی ٹیکنالوجی ہے اور زیادہ تر مشنز میں اسے استعمال کیا جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے سب سے زیادہ امن فوجی تعینات ہیں اور وہ ڈرون ٹیکنالوجی کو استعمال کر رہے ہیں۔

UN in Mali Wahl ARCHIV 28.07.2013
تصویر: picture-alliance/dpa

اس رپورٹ میں ایک ایسے جدید ٹیکنیکل مشن کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے، جس کی مدد سے کسی ہنگامی صورتحال میں عالمی سلامتی کونسل کو سیٹلائٹ تصاویر بھی بھیجی جا سکتی ہوں۔ ہُوتے لُولَے مزید کہتے ہیں، ’’اُن حالات کے بارے میں سلامتی کونسل کو بتایا جانا بہت ضروری ہے، جن میں ہم فیصلے لیتے ہیں‘‘۔

یہ تجاویز ممکنہ طور پر متنازعہ بھی ہو سکتی ہیں کیونکہ چند ممالک میں جاری اقوام متحدہ کے امن مشنز کو مقامی آبادی ملکی معاملات میں دخل اندازی سے تعبیر کرتی ہے اور سلامتی کونسل کو ڈرون اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر رضامندی ظاہر کرنا ہو گی۔ اس رپورٹ میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے کئی ایسے امن مشن ہیں، جن میں عسکری سازو سامان کی کمی ہے جبکہ فوجی اہلکاروں کو مواصلات کی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔

اس رپورٹ میں ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال پر اٹھنے والے اخراجات کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے تاہم ہُوتے لُولَے نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کو وہ رکن ممالک سے اس سلسلے میں رابطہ کرے۔

144صفحات پر مبنی یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں شامل فوجیوں اور دیگر عملے کی حفاظت سے متعلق تحفظات کو دیکھتے ہوئے ترتیب دی گئی یے۔ جولائی 2013ء میں اقوام متحدہ نے مالی میں امن مشن کا آغاز کیا تھا۔ اس وقت سے اب تک مالی میں 44 امن فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔