1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قدر میں کمی

13 جولائی 2022

یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے مشترکہ یورپی کرنسی یورو کی قدر ڈالر کے مقابلے میں گزشتہ دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر ہے۔

https://p.dw.com/p/4E4FF
Euro Wechselkurs sinkt weiter
تصویر: Klaus-Dieter Esser/agrarmotive/picture alliance

روس کی جانب سے یورپ کے لیے توانائی کی ترسیل روکنے کے خدشات کے پیش نظر یورو زون کساد بازاری کے خطرے کا شکار ہو چکا ہے۔ منگل کے روز یورو کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر 1.0007 دیکھی گئی۔ یوکرین پر روسی حملے کے وقت ایک یورو 1.15 امریکی ڈالر کا تھا۔ سن دو ہزار دو کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قدر اس حد تک گری ہے۔

پوٹن یورو یا ڈالر میں گیس کی ادائیگی پر رضامند، جرمن حکومت

سات سال بعد روسی کرنسی کی قدر میں غیر معمولی اضافہ

یورو کی قدر کیوں کم ہو رہی ہے؟

گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور روس کی جانب سے یورپ کے لیے قدرتی گیس کی سپلائی کی ممکنہ بندش کے خدشات نے اس مشترکہ کرنسی کو شدید دباؤ کا شکار کیا ہے۔

جرمنی اور اٹلی جیسی بڑی معیشتوں کے روسی گیس پر بے انتہا انحصار نے سرمایہ کاروں کو ہیجان میں مبتلا کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کے مقابلے میں یورپ میں تکلیف دہ انداز کی کساد بازی کے خدشات پیدا ہو چکے ہیں۔

اس میں مزید بڑا مسئلہ امریکا اور یورو زون میں مختلف شرح سود بھی ہے۔ فیڈرل ریزورز شرح سود تیزی سے بڑا کر افراطِ زر کی روک تھام چاہتا ہے جب کہ یورپی مرکزی بینک نے اب تک اس سلسلے میں جارحانہ فیصلے کرنے میں ہچکچاہٹ دکھائی ہے۔

امریکا میں شرح سود ممکنہ طور پر تین فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے جب کہ یورپ میں یہ شرح ایک فیصد ہے۔ جرمنی میں سرمایہ کاری کے ادارے ING کی چیف اکنامسٹ کرسٹین بریسیزکی کے مطابق، ''سرمایہ خود بہ خود زیادہ منافع کی طرف جائے گا۔‘‘

امریکی ڈالر 'سیف ہیون اپیل‘ کی وجہ سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہے، عالمی منڈیوں میں تمام تر مشکل حالات کے برخلاف سرمایہ کاروں کو ڈالر میں سرمایہ کاری پر بھروسا ہے کیوں کہ ان کے خیال میں ڈالر کو فی الحال کوئی بڑا عالمی بحران درپیش نہیں ہے۔

یورو کے لیے مسائل کیوں ہیں؟

ایک ڈالر کا ایک یورو گو کی فقط ایک نفسیاتی حد ہے، جو مارکیٹ میں شامل ایسے لوگوں کے لیے یقیناﹰ دلچسپی کا باعث ہے، جو راؤنڈ فیگرز کے دلدادہ ہیں۔

بریسیزکی کے مطابق، ''مالیاتی منڈیاں ہمیشہ علامتی معانی میں بے حد دلچسپی رکھتی ہیں۔‘‘

وینڈا ریسرچ سے وابستہ فارن ایکسچینج ایکسپرٹ ویراج پاٹیل کہتے ہیں کہ ڈالر اور یورو کی قیمت ایک جتنی ہو جانے سے 'بُلز اور بییئرز‘ کے درمیان ایک سخت معرکہ ہو سکتا ہے، جو یہ طے کرے گا کہ یورو کرنسی کا مستقبل کیا ہو گا۔

ع ت، ع ا (آشوٹوش پانڈے)