1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتچین

چین کے مقامی طور پر تیار کیے گئے کمرشل طیارے کی پہلی اڑان

9 دسمبر 2022

نئے کمرشل جیٹ کی پرواز کے ساتھ بیجنگ کا مقامی سطح پر کمرشل طیاروں کی پیداوار کا خواب نئے اہم مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ نیا چینی طیارہ C919 آئندہ سال کے آغاز پر اندرون ملک شنگھائی اور بیجنگ کے درمیان پروازیں کرے گا۔

https://p.dw.com/p/4KizL
Airshow China 2022 in Zhuhai
تصویر: CFOTO/picture alliance

چین میں مقامی طور پر طیار کیے گئے پہلے کمرشل طیارے نے جمعہ کے روز پہلی پرواز بھری ہے۔ بیجنگ کو امید ہے کہ اپنے اس منصوبے کے زریعے وہ ایک دن طیارہ سازی کے میدان میں بوئنگ اور ائیر بس کے تسلط کا خاتمہ کرے گا۔ C919 نامی اس طیارے کو چینکی سرکاری طیارہ ساز کمپنی کمرشل ائیر کرافٹ کارپوریشن آف چائنا (COMAC) نے تیاری کے بعد شنگھائی ائیر پورٹ پر ایک تقریب کے دوران چائنا ایسٹرن ائیرلائنز کے حوالے کیا۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق اس جہاز نے شنگھائی میں واقع ایک ائیر پورٹ سے دوسرے تک پندرہ منٹ کی پرواز بھی کی۔

China | Passagierjet C919
C919 اگلے سال کے آغاز سے شنگھائی اور بیجنگ کے درمیان پروازیں شروع کرے گاتصویر: VCG/Getty Images

C919 کا مستقبل

اس کمرشل جیٹ میں 164 سیٹیں ہیں اور یہ ایئربس اے 320 اور بوئنگ 737 میکس سنگل آئل ماڈلز کا مقابلہ کرتا ہے۔ اس چینی طیارے کو ستمبر میں محفوظ آپریشنز کی سند دی گئی تھی۔ شنہوا کے مطابق اس طیارے کا پہلا تجارتی روٹ شنگھائی اور بیجنگ کے درمیان طے کیا گیا ہے جس کا آغاز اگلے سال کی ابتدا پر متوقع ہے۔ ایئر لائن اگلے دو سالوں میں COMAC سے بقیہ چار طیارے حاصل کرنے کی توقع کر رہی ہے۔

گزشتہ چند سالوں میں امریکہ کے ساتھ تجارتی اور ٹیکنالوجی کے تنازعات کے درمیان چین کی طرف سے مقامی طیاروں کی تیاری پر بھی  زور دیا گیا ہے۔ تاہم اس جہاز کی پیداوار کا انحصار غیر ملکی ذرائع سے حاصل ہونے والے پارٹس پر ہے۔ تاہم ان پارٹس کے مقامی متبادل پر کام جاری ہے اور اس کے بڑے مغربی حریفوں کی پیداوار کی شرح کے مقابلے میں 2030 ء تک تقریباﹰ پچیس C919s تیار کرنے کا ہدف ہے۔

چین میں بوئنگ اور ایئربس

C919s کے معلوم آرڈرز کی تعداد 1,100 سے زیادہ ہے، جس میں COMAC نے  صرف گزشتہ ماہ میں 300 طیاروں کے آرڈرز موصول ہونے کا اعلان کیا تھا۔

Frankreich Airbus-Werk in Toulouse
یورپی طیارہ ساز کمپنی ائیربس نے گزشتہ برس اپنے ایک ماڈل کی تیاری کے لیے چین میں فیکٹری قائم کی تھیتصویر: Sebastien Lapeyrere/MAXPPP/picture-alliance/dpa

رواں سال کے شروع میں بیجنگ نے 17 بلین ڈالر مالیت کے جیٹ طیارے حاصل کرنے کے لیے یورپی ایئربس کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ ائیربس نےگزشتہ ماہ شمال مشرقی شہر تیانجن میں ایک سہولت پر A321 ماڈلز کی تیاری بھی شروع کی تھی۔

امریکہ میں قائم بوئنگ کمپنیکو ملک میں دو مہلک حادثات کے بعد مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے حکام نے 2019ء سے لے کر اب تک تمام 737 میکس ماڈلز کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔ کمپنی نے جولائی میں کہا تھا کہ اسے مزید ڈیلیوری کے لیے منظوری مل سکتی ہے لیکن امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی اور بوئنگ 737-800 کے مزید مہلک حادثے نے پیش رفت کو روک رکھا ہے۔

 ش ر ⁄ ک م ( اے ایف پی، روئٹرز)

امریکا کا چین سے نمٹنے کا معاملہ جرمنی کا محتاج کیسے؟