1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا: چار بھارتی ریاستوں میں حالات قابو سے باہر

جاوید اختر، نئی دہلی
23 نومبر 2020

بھارتی سپریم کورٹ نے کورونا کیسز کی وجہ سے دہلی سمیت چار ریاستوں میں’حالات قابو سے باہر ہوجانے‘ پر حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ بھارت میں کورونا کیسز91 لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3lhnz
Indien I Coronavirus I Mitarbeiter des Gesundheitssystems in Mumbai
تصویر: Reuters/A. Dave

بھارت میں اب جب کہ کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 91 لاکھ اور ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 33 ہزارسے تجاوز کر چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے آج اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، خاطر خواہ اقدامات نہیں کرنے کی وجہ سے 'حالات قابو سے باہر ہوجانے‘ پر مرکز اور دہلی، گجرات، مہاراشٹر اور آسام کی حکومتوں کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ اگر فوری توجہ نہیں دی گئی تو دسمبر میں حالات اس سے بھی بدتر ہوسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی ایک تین رکنی بینچ نے چاروں ریاستوں کوکورونا کی صورت حال، مریضوں کی حالت اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے منصوبہ بندی سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ اگلے دو دن کے اندر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا، ”ہم سن رہے ہیں کہ اس ماہ نئے کیسز کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ ہم تمام ریاستوں سے تازہ ترین صورت حال جاننا چاہتے ہیں اوراگر اچھی طرح سے تیاری نہیں کی گئی تو دسمبر میں حالات اور بھی بدتر ہوجائیں گے۔"

عدالت نے اس معاملے پر از خود نوٹس لے کر سماعت کرتے ہوئے دہلی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ قومی دارالحکومت میں کورونا کی صورت حال 'بدترین‘ ہوتی جارہی ہے۔ ”موجودہ صورت حال کیا ہے؟ آپ اس پر قابو پانے کے لیے کیا اضافی اقدامات کررہے ہیں؟ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں۔"

دہلی: پانچ دن میں 500 اموات

مرکزکی مودی حکومت نے عدالت عظمی کو ان اقدامات کی تفصیلات بتائیں جو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دہلی میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے حوالے سے کیے ہیں۔ انہوں نے اس تشویش ناک صورت حال کی ذمہ داری دہلی کی کیجریوال حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا، ”دہلی کو بہت سے سوالوں کے جواب دینے ہیں۔"

خیال رہے کہ دہلی میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 5.29 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور یہ اس وقت بھارت میں سب سے زیادہ متاثرہ چھٹی ریاست ہے۔

قومی دارالحکومت میں پچھلے پانچ دنوں کے دوران کووڈ۔19سے پانچ سو سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 8391 ہے۔ حکومتی ادارہ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا ہے کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی دہلی کو روزانہ تقریبا ًپندرہ ہزار نئے کیسز سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہسپتالوں اور کووڈ۔آئی سی یو میں ہیلتھ کیئر سے وابستہ کارکنوں کی کمی کے مدنظر آج حکم دیا کہ دہلی حکومت کے ہسپتال کورونا وائرس سے متاثرین مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی معاونت کے لیے میڈیکل کے چوتھے اور پانچویں سال کے طلبہ نیز ڈینٹسٹوں کی بھی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

بھارت میں روشنیاں گُل کر کے کورونا کو مارنے کی کوشش

دہلی میں حالیہ ہفتوں کے دوران کورونا کے نئے کیسز میں ملک کے کسی دیگر صوبے کے مقابلے میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ اتوار کے روز صرف ایک دن میں 121اموات اور 6746 نئے کیسز درج کیے گئے۔

خیال رہے کہ دسہرے اور دیوالی کے تہواروں کے موقع پر دہلی کے تقریباً تمام بڑے چھوٹے بازار کھلے ہوئے تھے اور وہاں لوگوں کا ہجوم رہتا تھا۔

کمبھ میلہ منعقد ہوگا

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باوجود اگلے برس 14جنوری سے شروع ہونے والا  ہردوار کمبھ میلہ اپنی 'روایتی شکل‘ میں منعقد کیا جائے گا۔ ہندو دھرم کے مطابق انتہائی اہم سمجھا جانے والے یہ میلہ 14اپریل تک جاری رہے گا اور ایک اندازے کے مطابق ہر روز تقریباً 35 سے 50 لاکھ افراد مقدس دریائے گنگا میں ڈبکی لگائیں گے۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے میلے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ ریاستی حکومت ایسے تمام اقدامات کرے گی، جس سے عقیدت مندوں کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ تمام تیاریاں 15 دسمبر تک مکمل کر لی جائیں گی۔

بھارت: اموات کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر

دنیا بھر سے کووڈ۔19کے اعدادو شمار یکجا کرنے والے امریکی ادارے جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق بھارت اموات کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے جب کہ متاثرین کے لحاظ سے یہ امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

تازہ ترین اعدادو شما رکے مطابق بھارت میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 91 لاکھ 40 ہزار 980 ہو چکی ہے جب کہ اب تک ایک لاکھ 33 ہزار 790افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا آج پیر کے روز مشرقی ریاست اوڈیشہ کے گورنر کی اہلیہ کورونا کی وجہ سے چل بسیں۔ انہیں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد 2 نومبرکو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دوسری طرف اتراکھنڈ کی گورنر بے بی رانی موریہ نے اتوار کو ایک ٹوئیٹ کر کے بتایا کہ وہ کورونا پازیٹیو ہیں۔ مہاراشٹر کے ان کے ہم منصب بھگت سنگھ کوشیاری نے سنیچر کے روز ان سے ملاقات کی تھی۔

کورونا: بھارت کی سب سے بڑی کچی بستی ميں مستقبل غير واضح

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں