1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیراسیٹامول گولیاں ہماری نفسیات کو متاثر کر سکتی ہیں

23 دسمبر 2021

سر میں درد ہو، دانت میں یا جسم کے کسی دوسرے حصے میں۔ بہت سے لوگ اس صورتحال میں پیراسیٹامول کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن یہ دوا صرف درد کو دور نہیں کرتی بلکہ یہ ہماری نفسیات پر بھی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/44mAe
Schmerzmittel Paracetamol
تصویر: Jeff J Mitchell/Getty Images

جرمنی میں درد کم کرنے والی ادویات (کم مقدار والی) جیسے کہ ایبو پروفن ، اسپرین یا پیراسیٹامول بغیر کسی ڈاکٹر کے نسخے کے آسانی سے خریدی جا سکتی ہیں۔ تاہم 500 ملی گرام یا اس سے زیادہ مقدار والی پیراسیٹامول کی گولیاں خریدنے کے لیے سرکاری یا ڈاکٹر کے نسخے کی ضرورت ہوتی ہے۔

تاہم وہ افراد، جو ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر زیادہ مقدار میں پیراسیٹامول کا استعمال شروع کر دیتے ہیں، وہ عام طور پر اس کے ممکنہ ضمنی اثرات اور نتائج سے واقف نہیں ہوتے ہیں۔ خواتین، بچے اور بوڑھے سبھی بخار اور درد میں اس کا استعمال کرتے ہیں۔ جرمنی میں فالج اور درد کے مرکز سے رکھنے والے گیرہارڈ میولر شویفے کے مطابق اس گولی کو بے ضرر قرار نہیں دیا جا سکتا، ''پیراسیٹامول جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور خاص طور پر زیادہ مقدار میں یہ دوا لینے والے بچوں میں ایسا بار بار ہوتا ہے۔‘‘

Schmerzmittel Paracetamol
تصویر: JONATHAN NACKSTRAND/AFP/Getty Images

پیراسیٹامول کی صحیح مقدار نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی ضروری ہے۔ بصورت دیگر یہ جگر کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے اور جگر مکمل طور پر ناکارہ بھی ہو سکتا ہے۔ گیرہارڈ میولر شویفے کا خبردار کرتے ہوئے کہنا ہے، ''جگر میں ایک سوزش کے عمل  شروع ہو جاتا ہے کیونکہ وہ فالتو مادوں کو باہر نکالنے کے قابل نہیں رہتا۔ پھر ایک امیونولوجیکل ردعمل ہوتا ہے۔ یہ پھر یہ رد عمل جگر کو سوزش کی طرف لے جاتا ہے اور جگر کے جتنے زیادہ خلیے ٹوٹتے ہیں، یہ اتنا ہی زیادہ ڈرامائی ہوتا ہے۔‘‘

جسم کے اندر اپنا ایک کلینک ہے

کچھ لوگ پیراسیٹامول کے عادی ہو جاتے ہیں لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کوئی شخص کتنے عرصے اور کتنی مقدار میں یہ لے رہا ہے۔ پیراسیٹامول بنیادی طور پر مرکزی اعصابی نظام میں کام کرتا ہے، یعنی حرام مغز اور دماغ میں۔ گیرہارڈ میولر شویفےبتاتے ہیں کہ یہ بات ایک طویل عرصے سے معلوم نہیں تھی، ''اچھی تحقیق کی بدولت ہم اب بہتر طور پر سمجھ گئے ہیں کہ پیراسیٹامول مادہ  حرام مغز کے اس نظام پر حملہ کرتا ہے، جو درد کو کنٹرول کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔‘‘

پیراسیٹامول کا نفسیات پر اثر

پیراسیٹامول کے بارے میں بامعنی ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے متعدد مطالعات مکمل کیے جا چکے ہیں اور انہی میں سے ایک تحقیق کا تعلق اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے ہے، جو سن 2020 میں کی گئی۔ اس تحقیق کے مطابق پیراسیٹامول انسانی شعور کو متاثر کرتا ہے اور مختصر مدت میں کردار کو بھی بدل سکتا ہے۔

پیراسیٹامول جان لیوا دوا بن سکتی ہے

پیراسیٹامول تقریبا ہر سُپر مارکیٹ سے مل جاتی ہے اور ہر کوئی اسے درد دور کرنے کے لیے نہیں خریدتا۔ میولر شویفے بتاتے ہیں، ''یہ سکاٹ لینڈ میں خودکشی کی سب سے بڑی دوا ہے۔ وہسکی کی کافی مقدار کے ساتھ پیراسیٹامول کا استعمال جگر کو ہمیشہ کے لیے تباہ کر دیتا ہے۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ اس طرح کا کمبینیشن جگر کو اس قدر تباہ کر دیتا ہے کہ وہ کام کرنے کے قابل نہیں رہتا۔

گوڈرون ہائزے ( ا ا / ع ت )