پیار سے گلے ملنے کا عالمی دن
اکیس جنوری کا دن دوستوں اور محبت کرنے والوں سے گلے مل کر پیار کے اظہار کا دن ہے۔ معانقے کو دماغی اور جسمانی صحت کے لیے بھی اچھا تصور کیا جاتا ہے۔
کیا آج آپ کسی سے بغلگیر ہوئے؟
اکیس جنوری کا دن دوستوں اور محبت کرنے والوں سے گلے مل کر پیار کے اظہار کا دن ہے۔ اس پیار کا اظہار ہمیشہ ایک دوسرے کی رضامندی سے کیا جاتا ہے۔ معانقے کو دماغی اور جسمانی صحت کے لیے بھی اچھا تصور کیا جاتا ہے۔
دوسروں سے محبت کا اظہار
کہتے ہیں کہ بغلگیر ہونا عمومی طور پر صحت کو بہتر بناتا ہے۔ پیار سے گلے ملنے کے عالمی دن کا مقصد اپنے کنبے اور دوستوں کو یہ بتانا ہوتا ہے کہ وہ آپ کے لیے کتنے اہم ہیں۔
چیزوں سے نہیں انسانوں سے پیار
ایسا لگتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بارے میں غلط فہمی ہو گئی ہے۔ معانقہ انسانوں کے ساتھ کیا جاتا ہے، بے جان اشیاء کے ساتھ نہیں۔ گلے ملنے کا عالمی دن لوگوں کو گلے لگانے سے متعلق ایک روایت ہے، اس کا حب الوطنی سے کوئی سروکار نہیں۔
صحت کے لیے بغلگیر ہونا
سن دو ہزار تیرہ میں گلے ملنے کے عالمی دن کے موقع پر میڈیکل یونیورسٹی آف ویانا میں دماغی تحقیقی مرکز نے اس بات کی تصدیق کی کہ گلے ملنا اور بوسہ ایسی صحت مند عادات ہیں، جو دماغی تناو اور اضطراب کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ محبت کے اظہار میں کسی سے لپٹنا بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے اور مدافعتی نظام کو بھی بڑھاتا ہے۔
ہارمونز کا پیار
جب ہم کسی سے لپٹتے ہیں تو آکسی ٹوسن نامی ہارمونز ہمارے اندر خوشی کے احساسات پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ یہ رحم کے پٹھوں کو سیکٹرنے اور زچگی کے بعد دودھ اتارنے کے لیے محرک کا کام کرتے ہیں۔ ان سے ماں اور بچے کے درمیان بندھن مضبوط ہوتا ہے۔ لیکن مردانہ جسم بھی یہ ہارمون پیدا کرتا ہے۔
مفت معانقہ کرنا
محبت میں کسی سے بغلگیر ہونا ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے لیکن اگر یہ یکطرفہ ہو تو نتائج برعکس ہوتے ہیں۔ جب محبت کا احساس دوطرفہ نہ ہو تو یہ تناو پیدا کرنے والے ہارمونز کارٹی زال کو جنم دیتا ہے، جو پریشانی کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ لہذا کسی سے گلے ملنے سے قبل اگر باہمی محبت کا یقین نہ ہو تو اجازت طلب کرنا ضروری ہے۔
جانوروں میں محبت کا اظہار
جانوروں کی دنیا میں بھی گلے مل کر محبت کے اظہار کا طریقہ پایا جاتا ہے۔ انسانوں کی طرح جانور بھی گلے مل کر اور بوسے سے آپس کی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ اور جانوروں میں بھی لگن کے اظہار کے لیے اعتماد کی ضرورت پڑتی ہے۔
ایک تاریخی بوسہ
روسی سیاستدان میخائیل گوربا چوف اور جرمن سیاستدان ایرش ہؤنیکر کی ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہوئے یہ تصویر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ تصویر سابقہ مشرقی جرمنی کے قیام کے تیس سال پورے ہونے پر سامنے آئی تھی۔ کیا اس بوسے کی اجازت لی گئی تھی؟ اس بات کا کبھی کسی کو نہیں پتہ چلے گا۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ اس تاریخی معانقے کی تصویر کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
سیاسی آداب کے تحت گلے ملنا
گوربا چوف اور ایرش ہؤنیکر معانقے کا لطف لینے والے دنیا کے کوئی پہلے یا آخری رہنما نہیں تھے۔ تقریبا تیس سال بعد دو ہزار اٹھارہ میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بغلگیر ہو کر بین الاقوامی سفارت کاری کے رواج کو جاری رکھا۔
فن و ثقافت میں محبت
دنیا کی ہر ثقافت میں پیار اور محبت کا جذبہ اہم ہے۔ اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں کہ ان جذبات کا اظہار فن پاروں میں بھی ملتا ہے، جیسا کہ اوگسٹ روداں کا یہ مشہور زمانہ مجسمہ ’بوسہ‘ ۔ بوسے کا عالمی دن چھ جولائی کو منایا جاتا ہے۔ اس کا آغاز انیس سو نوے کی دہائی میں برطانیہ میں ہوا تھا۔ اس کے برعکس گلے ملنے کی روایت کافی پرانی ہے۔