پہلی یورپی خارجہ سروس پر اتفاق
22 جون 2010یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے یورپی سطح پر قائم کئے جانے والے اس پہلے دفتر خارجہ کے حوالے سے ہونے والے اتفاق رائے کی تائید کی ہے۔ اس بارے میں کئی مہینوں سے مذاکرات جاری تھے۔ میڈرڈ میں ہونے والے اجلاس کے بعد کیتھرین ایشٹن اور یورپی یونین کے نمائندوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ سیاسی معاہدے پرراضی ہوگئے ہیں اوراس کا مقصد یہ ہے کہ یورپ عالمی سطح پر زیادہ بھرپور اور موثر طریقے سے اپنا مؤقف پیش کر سکے۔
کیتھرین ایشٹن کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ یورپی یونین کے استحکام کے لئے بہت اہم ثابت ہوگا اور یہ ’ڈپلومیٹک سروس‘ یورپی باشندوں کی ضروریات کو بھی پورا کرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ یورپی پارلمیان کے اگلے ماہ ہونے والے اجلاس میں اسے متفقہ طور پر منظوری بھی مل جائے گی۔ اس طرح رواں سال موسم خزاں سے اس پر عمل درآمد بھی شروع کیا جا سکے گا۔
یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانویل باروسو نے اسے ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں دفتر خارجہ کے قیام کو جلد ہی آخری شکل دی جانی چاہیے۔ ابھی بھی بجٹ اور ملازمین کی تعداد جیسے کچھ اورامور پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے تاہم فریقن کو یقین ہے کہ اس معاہدے کے راستے کی اہم رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔
یورپی دفتر خارجہ کے سربراہ کا انتخاب اگلے چند ماہ میں ہی کیا جائے گا۔ یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کے بقول یونین کو اس دفتر کی اشد ضرورت تھی۔ کیتھرین ایشٹن نے اپنے دورہ بھارت کے شیڈیول میں تبدیلی کرتےہوئے میڈرڈ میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کی ہے۔ یورپی خارجہ سروس کے دفاتر پوری دنیا میں قائم کئے جائیں گے۔ اس خارجہ سروس کے لئے یورپی کمیشن، یورپی کونسل اور تمام 27 رکن ممالک سے لوگوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یورپی ڈپلومیٹک سروس کے فرائض میں ترقیاتی امداد دینے کا تعین کرنا بھی شامل ہے اور اس میں یورپی کمیشن اور پارلیمان بھی مل کر اس کے ساتھ فیصلہ کرے گی۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : افسر اعوان