1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پھنسے ہوئے تارکین وطن بلآخر اٹلی میں

26 اگست 2018

اطالوی وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے گزشتہ کئی روز سے اطالوی علاقے سیسلی کی ایک بندرگاہ پر لنگر انداز جہاز پر موجود قریب ڈیڑھ سو تارکین وطن کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔

https://p.dw.com/p/33mXG
Italien Migranten verlassen Diciotti Rettungsschiff
تصویر: Reuters/A. Parrinello

وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کی جانب سے ہفتے کے روز اعلان کیا گیا کہ اطالوی کوسٹ گارڈز کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں کہ امدادی جہاز ڈیکیوٹی پر موجود تارکین وطن کو جہاز سے اترنے دیا جائے۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کے اس جہاز نے 16 اگست کو بحیرہء روم میں ایک امدادی آپریشن کے ذریعے 190 تارکین وطن کو ریسکیو کیا تھا۔ ان میں سے 13 افراد کو طبی امداد دینے کے لیے اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا منتقل کیا گیا تھا، جب کہ باقی تارکین وطن کو لے کر یہ امدادی جہاز سیسلی کی بندرگاہ کاتانیا پہنچ گیا تھا۔ تاہم وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے اس جہاز سے تارکین وطن کو اطالوی سرزمین پر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

یورپی یونین مہاجرین کے ساتھ ’غیر اخلاقی‘ رویہ ترک کرے، اقوام متحدہ

مہاجرین واپس بھیج دوں گا، اطالوی وزیر داخلہ

یہ 177 تارکین وطن، جن میں ایک بڑی تعداد اریٹریا سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی ہے، گزشتہ پیر سے اس کاتانیا کی بندرگاہ پر اس جہاز پر موجود تھے۔ اطالوی حکومت کا موقف تھا کہ جب تک یورپی یونین کی رکن ریاستیں ان تارکین وطن کو قبول کرنے کا وعدہ نہیں کرتیں، ان مہاجرین کو جہاز سے اترنے نہیں دیا جائے گا۔ اس سے قبل اطالوی حکام نے فقط بچوں اور چند بیمار افراد کو ہی اس جہاز سے اترنے کی اجازت دی تھی۔ دوسری جانب یہ خدشات پائے جاتے تھے کہ اس جہاز پر ٹی بی کی بیماری پھیل سکتی ہے۔

اطالوی وزیرداخلہ سالوینی نے بتایا کہ اس جہاز سے زیادہ تر تارکین وطن کو کیتھولک چرچ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ سالوینی نے کہا کہ ان تارکین وطن میں سے چند ایک کو البانیہ اور آئرلینڈ نے قبول کرنے کی حامی بھی بھری ہے۔

دوسری جانب آئرش وزیرخارجہ سائمن کووینی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان تارکین وطن میں سے 20 تا 25 کو آئرلینڈ میں پناہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو ایک دوسرے کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور مسائل کا مل کر حل تلاش کرنا چاہیے۔

یہ بات اہم ہے کہ اس جہاز پر موجود افراد میں 27 بچوں کو بدھ کے روز جہاز سے اتار کر دیکھ بھال کے مراکز میں منتقل کیا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس جہاز پر موجود افراد میں سے متعدد میں ٹی بی کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد یہ خدشات پیدا ہو گئے تھے کہ ممکنہ طور پر یہ بیماری اس جہاز پر پھیل سکتی ہے۔

ع ت، الف الف (روئٹرز، اے ایف پی)