1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پچاسی سالہ فرانسیسی یہودی خاتون کا قتل، وجہ سامیت دشمنی

27 مارچ 2018

فرانسیسی پولیس نے ہولوکاسٹ کے دوران زندہ بچ جانے والی پچاسی سالہ میریئے نو کو قتل کرنے کے جرم میں دو افراد پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق میریئے نو کے قتل کا محرک سامیت دشمنی تھا۔

https://p.dw.com/p/2v3EZ
Frankreich Wohnhaus im 11th arrondisement in Paris
تصویر: Getty Images/AFP/T. Samson

دوسری عالمی جنگ کے دوران پیرس میں یہودیوں کی نسل کشی یا ہولوکاسٹ کے دوران زندہ بچ نکلنے والی میریئے نو کو گزشتہ ہفتے ان کے اپارٹمنٹ میں خنجروں کا وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا اور بعد ازاں ان کی لاش کو آگ لگا دی گئی تھی۔

یورپ میں سامیت دشمنی میں اضافہ، نیا سروے

فرانسیسی تفتیش کاروں کے مطابق انہیں قتل کیے جانے کا محرک یہودیوں سے نفرت تھا اور انہیں قتل کرنے کے جرم میں دو افراد کو گرفتار کر کے فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

یہودی مذہب کے ماننے والے فرانسیسی شہریوں کی آبادی یورپ میں سب سے زیادہ ہے اور وہ حالیہ برسوں کے دوران فرانس میں سامیت دشمنی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر پہلے ہی سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے چلے آ رہے ہیں۔

اس مقدمے میں اب تک

- جمعہ تئیس مارچ کے روز فائربریگیڈ کا عملہ آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد پیرس میں واقع میریئے نو کے اپارٹمنٹ پہنچا جہاں انہیں اس پچاسی سالہ یہودی خاتون کی لاش ملی۔

- پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتا چلا کہ آگ لگائے جانے سے قبل میریئے نو کو خنجر کے کئی وار کر کے قتل کیا گیا تھا۔

- پولیس نے اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا۔ عدالتی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ قتل کیے جانے کی بظاہر وجہ ’مقتولہ کا مذہب‘ تھا۔

- دونوں مجرموں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں مقدمہ شروع ہونے سے قبل حراست میں لے لیا گیا ہے۔

- پولیس ذرائع کے مطابق دونوں مشتبہ ملزم مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہیں اور وہ پہلے بھی ریپ اور پرتشدد ڈکیتیوں میں ملوث رہے ہیں۔

- اے ایف پی کے مطابق ان مشتبہ قاتلوں کی عمریں بیس اور تیس برس کے درمیان ہیں۔

فرانسیسی یہودیوں کا احتجاج

فرانس میں مقیم یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی تنظیم نے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے پیرس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مقدمے کی تفتیش میں ’مکمل شفافیت‘ اختیار کی جائے۔ میریئے نو کی یاد میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد بدھ اٹھائیس مارچ کو کیا جائے گا۔

دوسری جانب فرانسی صدر ایمانوئل ماکروں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں ’میریئے نو کے بھیانک قتل پر تعزیت‘ کرتے ہوئے ملک سے 'سامیت دشمنی کے خاتمے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم‘ کا اعلان کیا ہے۔

ش ح/ع ب (AFP, dpa)

فرانس میں بڑھتی ہوئی سام دشمنی پر ڈی ڈبلیو کا تبصرہ