پُسی رائٹ روسی بینڈ کی پوٹین مخالف ویڈیو ریلیز
21 فروری 2014روسی پنک بینڈ کی خواتین سنگرز گزشتہ اتوار کو سوچی پہنچی تھیں اور تب سے انہیں مسلسل سکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی کا سامنا رہا۔ اس دوران وہ موجودہ صدر کے خلاف ایک ویڈیو کو شُوٹ کرنےمیں کامیاب رہیں۔ اس ویڈیو کو انہوں نے جمعرات کے دن ریلیز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب واپس ماسکو جا رہی ہیں کیونکہ وہاں اُن کی گرفتاری کے دوران اُن کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد کے خلاف عدالتی فیصلہ سنایا جانے والا ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ امکاناً آج بروز جمعہ ماسکو کی ایک عدالت سنائے گی۔ بیس گرفتار افراد میں سے کم از کم آٹھ کو آٹھ آٹھ سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
پُسی رائٹ نے اپنا نیا گیت یُو ٹیوب پر جاری کیا ہے۔ اس گیت کا تعارف کرواتے ہوئے بینڈ کی خواتین سنگرز نے بتایا کہ انہوں نے گیت میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ سوچی میں اولمپک کھیلوں کو مقید کر دیا گیا ہے اور کڑی نگرانی کے علاوہ اسلحہ بردار باوردی افراد بھاری تعداد میں اِن کھیلوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ گیت کو متعارف کرانے کی نیوز بریفنگ میں بینڈ کی خواتین نے میڈیا کو بتایا کہ سوچی میں قیام دوران وہ جس سلوک سے آشنا ہوئی ہیں وہ سارے روس میں اختلافی سوچ کے گلا گھوٹنے جیسا تھا۔ بینڈ کی فعال رکن ندیژدا ٹولوکونیکوفا نےپریس کانفرنس میں کہا کہ سوچی اولمپکس کا انعقاد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیا گیا اور ان کو شہر بھر میں کہیں بھی بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ٹولوکونیکوفا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اولمپک گیمز کے دوران سوچی شہر آمرانہ ریاست کی پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا۔
پُسی رائٹ کے نئے ویڈیو سونگ کا مرکزی خیال ہے کہ پوٹین وطن سے محبت کرنے کا سبق سکھائے گا۔ اس بینڈ میں شامل فنکاروں میں دو خواتین ندیژدا ٹولوکونیکوفا (Nadezhda Tolokonnikova) اور ماریا الیخینا کو تقریباً دو برس قید کے بعد گزشتہ برس کے آخر میں رہا کیا گیا تھا۔ اُن کو سزا ماسکو کے ایک گرجا گھر میں جارحانہ حرکات کا مرتکب ہونے پر دی گئی تھی۔ اِن فنکاروں نے رہائی کے بعد عالمی برادری سے اپیل کی تھی کہ وہ سوچی اولمپکس کا بائیکاٹ کریں کیونکہ پوٹین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے روس پر جابرانہ نظام مسلط کرنے کی کوشش میں ہیں۔
سوچی میں پُسی رائٹ بینڈ کی خواتین کو پولیس نے اُس چابک سے پیٹا، جو گھوڑے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ روسی خواتین سنگرز کو چابک سے مارتے پولیس اہلکاروں کی تصاویر عام ہو چکی ہیں اور ویڈیو یُو ٹیوب پر دستیاب ہے۔ اس مناسبت سے مشہور امریکی گلوکارہ میڈونا نے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ کیا حقیقی طور پر سکیورٹی اہلکاروں نے ان خواتین سنگرز کو سوچی کی گلیوں میں چابک سے مارا ہے، اگر یوں ہے تو یہ ایک شرمناک بات ہے۔ بینڈ کے خلاف پولیس ایکشن کی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی مذمت کی ہے۔ کمیٹی نے بینڈ خواتین پر چابک برسانے کو انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے۔ دسمبر میں جیل سے رہائی کے بعد روسی پنک بینڈ کی خواتین کی سوچی میں میوزیکل پرفارمنس کی پہلی کوشش کی تھی۔