1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن کا روس: ریاست اور اداروں کی تذلیل پر بھی سزا، نیا قانون

18 مارچ 2019

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پیر اٹھارہ مارچ کو کریملن میں دو ایسے قانونی بلوں پر دستخط کر دیے، جن کے تحت مستقبل میں روسی ریاست اور اس کے اداروں کی تذلیل کرنے والے افراد کے لیے سزاؤں کا نیا قانون حتمی شکل اختیار کر گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3FGtF
تصویر: picture alliance/dpa/M.Klimentyev

ماسکو سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق روسی پارلیمان کے ایوان زیریں دُوما نے اسی مہینے ایک ایسا مسودہ قانون منظور کر لیا تھا، جس کے مطابق کسی بھی شہری یا آن لائن میڈیا کو ریاست، اس کی علامات یا اس کے اداروں کی تذلیل کا باعث بننے والی کوئی بھی بات کہنے یا اس قسم کا کوئی مواد شائع کرنے پر جرمانے کیے جا سکیں گے۔

پہلی بار ارتکاب جرم کی صورت میں قصور وار افراد یا اداروں کو جرمانے کیے جائیں گے جبکہ ایسے کسی جرم کے ایک سے زائد مرتبہ ارتکاب کی صورت میں کسی بھی ملزم کو پندرہ روز تک قید کی سزا بھی سنائی جا سکے گی۔

ناقدین کا دعویٰ ہے کہ صدر پوٹن کے ایماء پر یہ پارلیمانی قانون سازی اس لیے کی گئی ہے کہ یوں کریملن اپنے خلاف کی جانے والی تنقید کو کم کرتے ہوئے میڈیا، خاص طور پر آن لائن میڈیا پر اپنی گرفت بھی مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

صدر پوٹن نے پیر کے روز جس دوسرے مسودہ قانون پر دستخط کیے، وہ جعلی خبروں یا ’فیک نیوز‘ کے بارے میں تھا۔ اس قانون کے تحت ایسی تمام خبروں کی اشاعت روک دی جائے گی، جنہیں ریاستی اہلکار عوامی صحت اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیں گے۔

ایسی خبریں شائع کرنے والوں کو قانوناﹰ ایک دن کی مہلت دی جائے گی کہ وہ اپنے اشاعتی مواد کی ’اصلاح‘ کر سکیں۔ ایسا نہ کرنے پر متنازعہ آن لائن مواد زبردستی آف لائن کر دیا جائے گا اور متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جا سکے گی۔ روسی حکومت کی ایک ایسی ویب سائٹ پر، جہاں عوام کے لیے قانونی نوعیت کی اطلاعات جاری کی جاتی ہیں، پیر کو بتایا گیا کہ ان دونوں قانونی مسودوں پر صدر پوٹن نے دستخط پیر اٹھارہ مارچ کو کیے۔

م م / ع س / اے پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں