1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
انسانی حقوقشمالی امریکہ

پورن ہَب ویب سائیٹ پر 34 خواتین کا ہرجانہ ادا کرنے کا مقدمہ

18 جون 2021

ویب سائیٹ پورن ہَب پر کم از کم چونتیس خواتین نے ادائیگی ہرجانہ کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اس ویب سائیٹ نے ریپ اور دانستہ جنسی زیادتیوں کی تشہیر کی، جس میں رضامندی شامل نہیں تھی۔

https://p.dw.com/p/3vBXi
Logo Erotik-Videoplattform Pornhub
تصویر: picture-alliance/Geisler-Fotopress/C. Hardt

یہ مقدمہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ اس میں درخواست کی گئی ہے کہ پورن ہَب اور اس کی بانی کمپنی نے لڑکیوں کی آبروریزی، جنسی زیادتی اور کم عمر بچوں کی جنسی ویڈیوز رضا مندی کے بغیر اپ لوڈ کر کے غیر معمولی منافع کمایا ہے۔

اس درخواست میں ایسے دانستہ فعل کی ادائیگی پر کمپنی کو پابند کرنے کا کہا گیا کہ وہ تمام چونتیس خواتین کو معقول معاوضہ ہرجانے کے طور پر ادا کرے۔

ایک خاتون سیرینا فلائیٹس نے درخواست میں بیان کیا کہ تیرہ برس کی عمر میں اس کے بوئے فرینڈ نے زبردستی اس کے ساتھ کیے گئے جنسی فعل کی ویڈیو بنا کر پورن ہَب کو فروخت کی تھی اور یہ اس کی رضامندی کے بغیر تھا۔

معاوضہ ادا کیا جائے

اس مقدمے میں ان خواتین کی جانب سے کئی وکلاء دعویٰ دائر کرنے میں شامل ہیں۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ پورن ہَب کی انتظامیہ کو مجرمانہ غفلت کا مرتکب قرار دیا جائے کیونکہ جنسی ویڈیوز بغیر رضامندی کے اُس نے اپ لوڈ کرنے کے علاوہ خریدی بھی تھیں۔

وکلا نے عدالت میں یہ موقف اپنایا کہ یہ مقدمہ آبروریزی کا ہے اور اس کا تعلق پورنوگرافی سے نہیں ہے۔

ایک وکیل کے مطابق یہ پورن فلمیں دکھانے کی واحد کمپنی ہے جو کسی انتظامی ادارے کے ماتحت نہیں اور شمالی امریکا سمیت دنیا کے کئی اور ممالک میں بچوں کی فحش فلموں کی فراہمی کا ذریعہ بھی ہے۔

وکلا نے مقدمے میں یہ بھی بیان کیا گیا کہ ایسی ویڈیوز کثرت سے اپ لوڈ کی گئی ہیں جو رضامندی کے بغیر فلمائی گئی تھیں۔ اس مقدمے کی شریک ایک خاتوں نے عدالت سے اپنا نام مخفی رکھنے کی استدعا بھی کی ہے۔

ہرجانہ ادا کیا جائے

چودہ خواتین نے واضح کیا کہ ان کی فلمیں اس وقت بنائی گئی جب وہ کم سن تھیں اور اس طرح وہ بین الاقوامی بچوں کی جنسی اسمگلنگ کا شکار ہوئی تھیں۔

ایک خاتون کے وکیل مائیکل بووی نے ٹی وی چینل سی بی ایس کو بتایا کہ عدالت 'مائنڈ گیک‘  کو حکم دے سکتی ہے کہ وہ تمام خواتین کو مناسب ہرجانہ ادا کرے۔

مائنڈ گیک

وکلاء نے پورن ہَب کی مالک کمپنی مائینڈ گیک کو بھی فریق بنایا ہے۔ یہی کمپنی متنازعہ بالغوں کی تفریح کی ذیلی ویب سائیٹ پورن ہَب کی اصل مالک ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ پورن ہَب دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے جو بالغ افراد کی جنسی تسکین کے لیے جنسی مواد کی ویڈیوز آن لائن فراہم کرتی ہے۔

ع ح، ک م (اے ایف پی)