پاکستانی طلبہ کا دورہء جرمنی اور یورپ
پاکستان کے مختلف علاقوں سے پوزیشن حاصل کرنے والے 36 طلبہ ان دنوں یورپ کے دورے پر ہیں۔ یہ طلبہ برطانیہ اور سویڈن کے بعد جرمنی پہنچے۔ اس تعلیمی دورہء یورپ کے تمام تر اخراجات حکومت پنجاب برداشت کر رہی ہے۔
پوزیشن ہولڈر پاکستانی طلبہ کے لیے اعزاز
پاکستان کے مختلف علاقوں سے پوزیشن حاصل کرنے والے 36 طلبہ ان دنوں یورپ کے دورے پر ہیں۔ یہ طلبہ برطانیہ اور سویڈن کے بعد جرمنی پہنچے۔ اس تعلیمی دورہء یورپ کے تمام تر اخراجات حکومت پنجاب برداشت کر رہی ہے۔
ذہین اور محنتی طلبہ کی حوصلہ افزائی
پوزیشن ہولڈر طلبہ کو ترقی یافتہ ممالک کے تعلیمی نظام سے واقفیت دلانے اور اعلیٰ تعلیم کے لیے ان ممالک میں داخلے حاصل کرنے سے متعلق مواقع دینے کے لیے پنجاب حکومت کی طرف سے ایسے طلبہ کو بیرون ملک تعلیمی دوروں پر بھیجنے کا سلسلہ 2008ء سے جاری ہے۔
میرٹ پر منتخب طلباء و طالبات
اس گروپ کے ساتھ حکومت پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پروٹوکول اسجد غنی طاہر کے مطابق یہ ٹیلنٹڈ اسٹوڈنٹس کا گروپ ہے جنہوں نے اپنے بورڈز اور یونیورسٹی میں ٹاپ کیا ہے۔ یہ 36 طلبہ ہیں جو پورے پاکستان سے میرٹ پر اس دورے کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
دورے کا مقصد یورپی نظام تعلیم سے واقفیت
اس تعلیمی گروپ کی سربراہی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمان کے مطابق، ’’اس دورے کا مقصد مختلف لیول کے امتحانات میں پوزیشنیں حاصل کرنے والے ان بچوں کو یورپی یونیورسٹیز کا ایکسپوژر دینا ہے تاکہ وہ تعلیمی نظام کو دیکھیں، وہاں مواقع دیکھیں اور وہاں کے اساتذہ سے ملیں، لیبارٹریوں کو دیکھیں اور نوبل انعام یافتگان سے مل سکیں تاکہ ان کا وژن وسیع ہو۔‘‘
برطانیہ اور سویڈن کے اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ
یہ گروپ ایک ماہ کے دورے پر ہے اور جرمنی آنے سے قبل یہ گروپ برطانیہ اور سویڈن کا دورہ کر چکا ہے۔ ان طلبہ نے برطانیہ کی آکسفورڈ، کیمبرج، سرے، ایڈنبرا اور گلاسکو یونیورسٹی کے علاوہ یو سی ایل اور لندن اسکول آف اکنامکس سمیت متعدد معروف یونیورسٹیز کا دورہ کیا جب کہ سویڈن میں اسٹاک ہوم یونیورسٹی، کے ٹی ایچ اور شالمرز یونیورسٹی جیسے معروف تعلیمی اداروں کا دورہ کیا ہے۔
دورہ برلن
پاکستانی پوزیشن ہولڈر طلبہ کا یہ گروپ سویڈن سے جرمن دارالحکومت برلن پہنچا جہاں انہوں نے برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، فری یونیورسٹی اور پوسٹ ڈیم یونیورسٹی برلن کا دورہ کیا۔ اس گروپ نے برلن میں قائم پاکستانی ایمبیسی کا بھی دورہ کیا۔
جرمنی میں اعلی تعلیم و تبادلے کے ادارے DAAD کا دورہ
طلبہ کے اس گروپ 25جولائی کو بون یونیورسٹی اور جرمنی میں اعلی تعلیم و تبادلے کے ادارے DAAD کا دورہ کرنے کے لیے بون پہنچا۔ DAAD کے ہیڈکوارٹرز میں ان طلبہ کو جرمنی میں تعلیمی مواقع اور یہاں کے تعلیمی نظام کے بارے میں معلومات کے ساتھ ساتھ یہاں کے لائف اسٹائل اور اسکالر شپس اور فنڈنگ کے مواقعے کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔
’بہت کچھ سیکھنے کے مواقع‘
اس گروپ میں شریک طلبہ کے مطابق اس دورے میں انہیں بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے اور اس سے نہ صرف انہیں یورپی تعلیمی اداروں میں تعلیمی مواقع مل سکتے ہیں بلکہ جو کچھ انہوں نے دیکھا اور سیکھا وہ ایک یادگار تجربہ ہے جو زندگی بھر ان کے کام آئے گا۔
اسٹیٹ گیسٹ اور واکنگ ایمبیسڈر
پنجاب حکومت کے ڈی جی پروٹوکول اسجد غنی طاہر کے مطابق، ’’ان طلبہ کو پنجاب حکومت نے اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا ہوا ہے۔ 30جون کو لاہور سے جب یہ طلبہ روانہ ہوئے وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے انہیں خود سی آف کیا، انہیں گارڈ آف آنر دیا گیا اور انہیں واکنگ ایمبیسڈر کا درجہ دیا گیا ہے۔‘‘
بیرون ملک داخلہ حاصل کرنے والوں کے لیے اسکالر شپ
اسجدغنی کے مطابق گروپ میں شامل یہ طلبہ اگر ان غیر ملکی تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل کرتے ہیں تو ایسی صورت میں پنجاب حکومت ان طلبہ کو اسکالر شپ بھی فراہم کرتی ہے جس کے لیے ایک انڈوومنٹ فنڈ قائم ہے۔
یادگاری شیلڈز کا تبادلہ
پاکستانی وفد کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمان نے بون میں DAAD کے ہیڈ آفس کے دورے کے دوران ادارے کو خصوصی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔