1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی جیلوں سے بھارتی ماہی گیروں کی رہائی

رفعت سعید، کراچی23 اگست 2013

پاکستانی حکام نے آج بروز جمعہ 337 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر ديا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ سرحدی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ان ماہی گیروں کی رہائی خیر سگالی طور پر کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/19V7w
تصویر: Munir Uz Zaman/AFP/Getty Images

جنوبی ایشیائی خطے کے دو اہم ممالک پاکستان اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی خلاف ورزی اور الزامات کے تیر برسائے جانے کا سلسلہ ابھی جاری تھا۔ دونوں ممالک کے دفتر خارجہ میں ہائی کمشنر کی طلبی بھی ہورہی تھی اور احتجاج بھی ریکارڈ کرایا جارہا تھا۔ ایسے میں ضرورت تھی کسی ایسے اقدام کی جو کشیدگی کی جمتی برف کو پگھلا سکے۔

کنٹرول لائن پر فائرنگ میں پہل کس نے کی یہ تو پتہ نہ چل سکا لیکن یہ قدم اٹھانے میں بہرحال پہل پاکستان نے کی۔ کراچی کے ملیر جیل سے تین سو سینتیس بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنا پاکستان کا جذبہ خیرسگالی عیاں کرتا ہے۔ ان ماہی گیروں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر میری ٹائم سکیورٹی نے سات ماہ قبل گرفتار کیا تھا۔ ان قیدیوں میں چھبیس مسلمان بھی شامل ہیں۔

Pakistan Indien Fischer
یہ رہائی ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم کی کوششوں سے عمل میں آئی ہےتصویر: DW

دونوں ممالک کے مابین سرد حالات میں شاید ان ماہی گیروں نے رہائی کی توقع نہ کی ہو لیکن جب یہ خبر انہیں ملی تو ان کے چہرے بھی کھل اٹھے۔ بھارتی ماہی گیر آنند رام کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ جیل میں بہت اچھا سلوک کیا گیا اور رہائی پا کر وہ اپنے وطن بخیریت واپس جانے والے ہیں۔ اٹھائیس سالہ حنیف بھی انہی رہائی پانے والے قیدیوں میں شامل ہے، ان کا کہنا ہے کہ رہائی کا پروانہ اس کے لیے خوشی کی لہر سے کم نہیں ہے۔ وہ سات مہینے اپنے گھرانے سے دور رہے لیکن اب وہ وقت قریب ہے جب بہت جلد وہ ان کے ساتھ ہوں گے۔

یہ رہائی ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم کی کوششوں سے عمل میں آئی ہے۔ لیگل ایڈ آفس نامی اس غیر سرکاری ادارے نے ہی رہائی پانے والے ان قیدیوں کے لیے آٹھ بسوں کا بندوبست بھی کیا ہے، جو پہلے مرحلے میں انہیں کراچی سے لاہور اور پھر واہگہ بارڈر سے بھارت پہنچا دیں گی، جہاں انہیں بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

اس موقع پر ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل کامران کا کہنا تھا کہ ملیر جیل میں اب بھی ستانوے بھارتی ماہی گیر قید ہیں، جو سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر یہاں تک پہنچے۔ حالیہ کشیدگی کے بعد سے پاکستان کے اس اقدام تک بھارت کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کا ررعمل سامنے نہیں آیا۔ ماضی میں بھی بھارتی جیلوں سے جو پاکستانی ماہی گیر قیدی رہا کیے گئے تھے، ان میں سے کچھ معذور اور بیشتر ذہنی مریض بن چکے تھے۔