پاکستانی تحقیقات کے منتظر ہیں:بھارت
31 جنوری 2009پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک کی بھارتی وزیر داخلہ پی چدمبرم سے جمعہ کی شب کو ہونے والی ملاقات کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ شاید پاکستان نے اپنی ابتدائی تحقیق بھارت کے حوالے کر دی ہے۔ تاہم بھارتی وزیر داخلہ چدمبرم نےکہا کہ پاکستان نے پچھلے سال ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے متعلق اپنی تفتیش سے بھارت کو آگاہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے نہ تو ابھی تک سرکاری طور پر کوئی اطلاع دی ہے اور نہ ہی کوئی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔ شاہد ملک کے ساتھ جمعہ کو ہونے والی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ صرف ایک رسمی ملاقات تھی۔ شاہد ملک نے بھارت کی یوم جمہوریہ تقریبات کے دوران چدمبرم سے ملاقات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور ان سے ملنے آئے تھے لیکن یہ صرف ایک رسمی ملاقات تھی اور اس میں ممبئی حملوں کے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ حالانکہ پاکستان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بھارت کو رپورٹ دیں گے لیکن رپورٹ ہمیں کب تک ملے گی یہ نہیں معلوم۔‘‘ بھارتی وزیر داخلہ نے تاہم اس بات پر قدرے اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان کے موقف میں اتنی تبدیلی آئی ہے کہ اس نے ممبئی حملوں کے سلسلے میں تفتیش شروع کردی ہے جب کہ پہلے وہ اس الزام کی پوری طرح تردید کررہا تھا ۔”یہ ایک اہم پیش رفت ہے ۔ا س نے ایف آئی اے بھی قائم کردیا ہے البتہ بھارت کو تفتیش کی تفصیلات اور اسلام آباد کو دئے گئے ڈوزیر کے جواب کا انتظار ہے۔‘‘
بھارتی وزیر داخلہ نے بتایا کہ بھارت نے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے نئے نئے خطرات اور ان سے موثر اور فوری طور پر نمٹنے کے لئے جو مقاصد طے کئے ہیں ان کے حصول کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔بارڈر سیکورٹی فورس کی 29 نئی بٹالینیں بنائی جارہی ہیں جب کہ 200 کروڑ روپے کی لاگت والے جدید ترین ساز و سامان کی خریداری کے لئے ایک عالمی ٹنڈر جاری کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انتظامی سطح پر بھی کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ داخلی سلامتی ڈویژن اور پولیس ڈویژن کو مضبوط کیا گیا ہے اور ان دونوں محکموں میں اب دو جوائنٹ سکریٹری ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے حکومت نے جس ملٹی ایجنسی سینٹر کے قیام کا اعلان کیا تھا اس نے اب کام کرنا شروع کردیا ہے اور تمام ایجنسیوں نے ملٹی ایجنسی سینٹر کے لئے اپنے نمائندے نامزد کردئے ہیں ۔ جب کہ مرکزی ملٹی ایجنسی سنےٹر، ریاستی ملٹی ایجنسی سینٹروں اور پولیس میں اسپیشل برانچوں کو مربوط کرنے کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ نے بتایا کہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے بھارت پاکستان اور بھارت بنگلہ دیش سرحدوں پر خاردار تار لگانے ، فلڈ لائٹ لگانے اور سڑکیں تیار کرنے کے سلسلے میں ایک اعلی اختیاری کمیٹی نے تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے کی لاگت والے منصوبے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض علاقوں میں خاردار تار لگانے کا کام پہلے سے چل رہا ہے جو 2010ء تک مکمل ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام ساحلی اضلاع میں تمام شہریوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کئے جائیں گے اور یہ کام بھی 2010 تک مکمل کرلیاجائےگا۔