1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں احمدی عبادت گاہ پر پھر حملہ

24 اگست 2018

پاکستان میں احمدی برادری کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سنی مسلمانوں کے ایک مشتعل ہجوم نے ان کی ایک عبادت گاہ کو نذر آتش کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا۔

https://p.dw.com/p/33h5K
Pakistan Wahlen  Ahmadi
تصویر: Reuters/S. Sayeed

احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین نے بتایا کہ اس واقعے میں اس کمیونٹی کے چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گھسیٹ پورہ میں جمعرات کی شام سات بجے یہ واقعہ رونما ہوا۔

سلیم الدین کے بقول دو افراد کے مابین معمولی سے جھگڑے کو علاقے کے مولویوں نے خوب ہوا دی، جس کے بعد مشتعل افراد نے چک نمبر 69 میں ’احمدیہ بیت الذکر‘ پر حملہ کرتے ہوئے وہاں پر مختلف اشیاء کا آگ لگانا شروع کر دی۔

Marokko religiöse Minderheiten | Issam el Khamassi
تصویر: Issam el Khamassi

اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فیصل آباد کے دو مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ دو گروہوں کے مابین اس موقع پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا،جس میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین  کے مطابق علاقے کی صورتحال قابو میں تو ہے مگر کشیدگی بھی برقرار ہے۔

پاکستان میں احمدی کمیونٹی پر تواتر سے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ ابھی مئی میں مشرقی صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں سنی مسلمانوں کی جانب سے احمدیوں کی ایک مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ اس واقعے میں کوئی ہلاک و زخمی نہیں ہوا تھا۔

سیالکوٹ کی اس مسجد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ احمدی عقیدے کے بانی مرزا غلام احمد نے اپنی زندگی میں اس مسجد کا دورہ کیا تھا۔ اسی لیے یہ عبادت گاہ احمدیوں کے لیے خصوصی مذہبی اور تاریخی اہمیت کی حامل بھی قرار دی جاتی تھی۔