ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ: کامیابی کس کے قدم چومے گی؟
17 ستمبر 2012ریڈیو ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ طاقتور باؤلنگ اٹیک کی موجودگی میں پاکستانی ٹیم کی فتح کے امکانات روشن ہیں۔
مصباح کے بقول پاکستانی بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ اتنا ٹارگٹ دیں کہ جس کا ان کی باؤلنگ دفاع کر سکے۔ مصباح کے بقول ناصر جمشید اور اسد شفیق کی صلاحتیوں سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔
مصباح الحق نے کہا کہ ناصر جمشید کو اوپننگ کی پوزیشن پر بیٹنگ کرانے میں ہی ٹیم کا مفاد ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مصباح کا کہنا تھا کہ تنہا سعید اجمل پر انحصار مہنگا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلا شبہ اس وقت سعید اجمل ہی دنیا میں سب سے اچھی باؤلنگ کر رہا ہے مگر ورلڈ کپ میں صرف ان پر تکیہ نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ سری لنکا کی وکٹوں پر اب گیند ماضی کی طرح ٹرن نہیں ہوتا۔ اس لیے دیگر باؤلرز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مصباح کے مطابق عمر گل نے اپنا کھویا ہوا ردھم حاصل کر لیا ہے سہیل تنویر کو بھی سری لنکا کی وکٹوں پر کھیلنا آسان نہ ہوگا۔
مصباح کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں کوئی ٹیم فیورٹ نہیں۔ ویسٹ انڈیز، بھارت، انگلینڈ سری لنکا اور پاکستان سب مضبوظ ٹیمیں ہیں مگر کامیابی کی دیوی اسی پر مہربان ہوگی جو ٹیم ان کنڈیشنز سے جلد از جلد ہم آہنگ ہو جائے گی۔
کپتان محمد حفیط کا کہنا ہے کہ پاکستانی باؤلنگ پرانہیں بڑا ناز ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی فیلڈنگ کو مزید توانا بنانا ہوگا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر کا کہنا ہے کہ عالمی کپ کا تاج کسی ایشیائی ٹیم کے ہی سر پر سجے گا۔ عبدالقادر نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ جب عالمی کپ برصغیر میں ہوگا تو پھر برصغیر کی ہی ٹیمیں یعنی پاکستان بھارت یا سری لنکا ہی سرخرو ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ٹیموں کو اس خطے میں اسپن پر مشکل ہوگی۔ عبدالقادر کے مطابق بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں دوسروں کو اپ سیٹ کر سکتی ہیں۔
عبدالقادر نے پاکستانی ٹیم کی چار اوپنرز کھلانے کی حکمت عملی کو سمجھ سے بالاتر قرار دیا اور کہا چار اوپنرز کی وجہ سے ٹیم کی بیٹنگ غیر یقینی کا شکار ہے۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: افسر اعوان