نئی دہلی میں پارلیمان ایک ایسے قانون کی منظوری کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت مسلمان مرد تین مرتبہ زبانی طلاق بول کر اپنی اہلیہ کو طلاق دینے کا حق کھو سکتے ہیں۔ بھارت کی سپریم کورٹ نے پہلے ہی ایسا کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور اب نریندر مودی کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی بھی اس پابندی کو قانون میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کچھ لوگوں کی رائے میں مودی کی نیت دراصل کچھ اور ہے۔