1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ یورپی یونین پر پھر برس پڑے

18 مئی 2019

’یورپی یونین کا امریکا کے ساتھ رویہ نامناسب ہے‘ یہ کہنا ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے یورپی گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے فیصلے کو مؤخر کر دیا ہے۔ کیا یہ اچھی خبر ہے؟

https://p.dw.com/p/3IgxF
USA verkündet Ende der Strafzölle auf Stahl und Aluminium
تصویر: Getty Images/AFP/S. Loeb

یورپی یونین کے ساتھ تجارتی تنازعے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر یورپی یونین پر الزام تراشی کی ہے اور ساتھ ہی انہوں نے جرمن کار ساز صنعت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔  ٹرمپ نے یورپی گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے اپنے فیصلے کو چھ ماہ تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔

ٹرمپ کے اس فیصلے کو یورپی کار ساز صنعت کے لیے ایک مہلت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ٹرمپ چاہتے ہیں کہ یورپی یونین اور جاپان کو مذاکرات کی میز پر واپس لایا جائے تاکہ تجارتی رعایتوں کے موضوع پر بات ہو سکے۔

Deutschland Bremerhaven | Neuwagen Mercedes-Benz - Autoterminal der BLG Logistics Group
تصویر: picture-alliance/dpa/I. Wagner

 ٹرمپ کے مطابق، ’’میں کہوں گا کہ یورپی یونین کا امریکا کے ساتھ برتاؤ چین سے بدتر ہے۔ انہیں ہماری زرعی مصنوعات نہیں چاہییں، انہیں ہماری کاریں نہیں چاہییں اور وہ خود مرسیڈیز ایسے امریکا بھیجتے ہیں، جیسا کوئی بسکٹ ہو۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یورپی یونین تجارت کے شعبے میں امریکا کا فائدہ اٹھا رہی ہے، ’’ہم سب یورپ سے پیار کرتے ہیں لیکن یہ نا انصافی ہے۔‘‘

گزشتہ برس امریکا کی جانب  سے فولاد کی یورپی صنعت پر اضافی محصولات نافذ کرنے کے جواب میں یورپی یونین نے امریکی موٹر سائیکلوں، اورنج جوس، وہسکی اور بلیو جینز پر ڈیوٹی بڑھا دی تھی۔ ساتھ ہی امریکی گاڑیوں پر بھی اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔یورپی یونین نے اضافی محصولات عائد کرنے کو چھ ماہ تک کے مؤخر کرنے  کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تجارتی امور کی یورپی کمشنر سیسیلیا مالسٹروم نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے جرمن وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر کی طرح اس امریکی موقف کو بھی رد کیا، جس میں یورپی گاڑیوں کو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں