1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کا منشیات فروشوں کو سزائے موت دینے کا منصوبہ

19 مارچ 2018

امریکی صدر ٹرمپ آج پیر کو نشہ آور اشیاء اور اُن ادویات کی بے جا استعمال کی روک تھام کے لیے ایک منصوبہ پیش کرنے والے ہیں، جن میں افیون ملائی جاتی ہے۔ اس منصوبے میں منشیات فروشوں کے لیے سزائے موت کی تجویز بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/2uZCy
تصویر: picture-alliance/AP/Jae C. Hong

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ ٹرمپ کے اس منصوبے کے تحت محکمہ انصاف کوشش کرے گا کہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے لیے سزائے موت کو بحال کرایا جائے کیونکہ موجود قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔

USA ew York Drogenkrise Heroin Schild
تصویر: Getty Images/S. Patt

اس دوران یہ بھی کوشش کی جائے گی کہ اگلے تین برسوں میں ڈاکٹروں کی جانب سے درد ختم کی اُن ادویات کے نسخوں میں ایک تہائی تک کی کمی کی جائے، جن میں افیون ملائی جاتی ہے۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ ایسے منشیات فروشوں کو بھی سخت سزائیں دی جائیں، جن کے پاس سے کم مقدار میں نشہ آور اشیاء برآمد ہوں۔

حالیہ برسوں کے دوران امریکا میں ہیروئن اور منشیات کی دیگر اقسام کے استعمال کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکی سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد اموات میں اضافے میں ادویات بنانے والے کمپنیوں کو بھی قصووار قرار دیتی ہے۔ ان کا موقف ہے کہ دوا ساز ادارے درد کے خاتمے کی ادویات میں افیون اور دیگر نشہ آور ملاتے ہیں، جس کی وجہ سے مریض ان کا عادی ہو جاتا ہے۔

سفید فام امریکیوں میں ہیروئن کے استعمال میں واضح اضافہ

امریکا: منشیات کے عادی افراد کی سزاؤں میں کمی

امریکا میں منشیات کی زیادتی کے باعث ہلاکتوں میں تین گنا اضافہ

اس وجہ سے گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا میں ’افیون کا ایک بحران‘ بھی  پیدا ہو گیا تھا، جس کے بعد ٹرمپ کو طبی شعبے میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کرنا پڑا تھا۔ امریکا میں تقریباً ڈھائی ملین افراد اس طرح کی ادویات کے عادی ہیں۔

 اس صورتحال سے امریکا کی ریاست نیو ہیمشائر سب سے متاثر ہوئی ہے اور آج ٹرمپ اسی ریاست میں اپنے منصوبے کا اعلان کریں گے۔