1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ نے جنسی زیادتی کے نئے الزامات مسترد کر دیے

22 جون 2019

جین کیرل کے مطابق جنسی ہراسانی کا یہ واقعہ 23 سال قبل نیو یارک کے ایک پرتعیش شاپنگ مال میں کپڑے تبدیل کرنے کے کمرے میں رونما ہوا تھا۔ اس کی تفصیلات امریکی صحافی جین کیرل نے اپنی کتاب میں بیان کی ہیں۔ ٹرمپ کیا کہتے ہیں؟

https://p.dw.com/p/3KsbM
USA New York City 2015 | E. Jean Carroll, Journalistin
تصویر: Getty Images for ELLE/A. Stawiarz

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی جین کیرل کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے تیئس سال قبل نیو یارک کے بیرگڈورف گڈمین شاپنگ مال میں کیرل کو جنسی زیادتی کا نشانہ نہیں بنایا، '' میں اپنی پوری زندگی میں اس خاتون سے نہیں ملا۔ وہ اپنی کتاب فروخت کرنا چاہتی ہیں اور شاید یہ الزامات اسی وجہ سے عائد کیے گئے ہیں۔ میرے خیال میں اس کتاب کو من گھڑت کہانیوں کے طور پر فروخت کرنا چاہیے۔‘‘ 

ٹرمپ نے اپنے بیان میں دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی نا تو کوئی ویڈیو موجود ہے اور نہ ہی کوئی تصویر، نہ ہی شاپنگ مال کے کسی ملازم کا کوئی بیان۔ اس سلسلے میں انہوں نے بیرگڈورف گڈ مین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس کی انتظامیہ کی جانب سے یہ تصدیق کر دی گئی ہے کہ اس طرح کے واقعے کی کوئی ویڈیو موجود نہیں ہے کیونکہ اس ایسی کوئی واردات رونما ہی نہیں ہوئی۔

Sex-Sakandale von Prominenten
تصویر: picture-alliance/S. Moskowitz

دوسری جانب جین کیرل ہیں، جن کا موقف اس سے بالکل ہی مختلف ہے۔ کالم نگار کیرل کی کتاب کے کچھ اقتباسات نیو یارک میگزین نے شائع کیے ہیں، جس کے مطابق شاپنگ کے دوران ٹرمپ نے کیرل سے کہا کہ وہ کسی خاتون کے لیے زیر جامہ لباس خریدنا چاہتے ہیں اور وہ اس سلسلے میں ان کی مدد کریں، ''اس موقع ٹرمپ نے ایک ایسے انتہائی باریک کپڑے کا لباس منتخب کیا، جس کے آر پار دیکھا جا سکتا تھا اور مجھ سے اسے پہننے کو کہا۔ دروازہ بند ہوتے ہی ٹرمپ نے مجھ پر حملہ کیا، مجھے دیوار کے ساتھ لگا دیا اور اپنے چہرے سے زبردستی میرے ہونٹ دبانے لگا۔ پھر ٹرمپ نے میری لیگنگز پھاڑ دی۔ اس دوران میں خود کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی اور اس کمرے سے بھاگ گئی۔ یہ پوری کارروائی تین منٹ تک جاری رہی۔‘‘

Sex-Sakandale von Prominenten
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Blinov

کیرل، جو آج پچھتر برس کی ہيں، نے مزید بتایا کہ جب وہ وہاں سے بھاگیں تو اس وقت شاپنگ مال کا کوئی بھی ملازم وہاں موجود نہیں تھا۔ ان کے مطابق خوف کی وجہ سے انہوں نے اس واقعے کی رپورٹ درج نہیں کرائی۔ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیوں اور ملازمت سے فارغ کیے جانے کا خطرہ تھا اور یہ بھی خدشہ تھا کہ انہیں بدنامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔  تاہم انہوں نے اس بارے میں دو صحافی دوستوں کو بتایا تھا۔ نیو یارک میگزین نے جب ان دونوں صحافیوں سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔

2016ء میں صدر بننے سے قبل انتخابی مہم کے دوران بھی کئی خواتین نے ٹرمپ پر جنسی ہراسی کے الزامات عائد کیے تھے۔ جنہیں ٹرمپ نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔ ان زیادہ تر الزامات کا تعلق زبردستی بوسہ لینے اور جسم کے مخصوص حصوں پر ہاتھ لگانے سے متعلق تھا۔ تاہم جین کیرل نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔